اسلام آباد: معروف امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد وہاں چھوڑا گیا جدید عسکری اسلحہ اب پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں استعمال ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچ شدت پسند گروہ M4 اور M16 رائفلز، نائٹ وژن آلات، تھرمل آپٹکس اور یہاں تک کہ ڈرونز سے بھی لیس ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ اسلحہ افغان طالبان کے ذریعے شدت پسند گروہوں کو منتقل کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ بھی اس امر کی تصدیق کر چکی ہے کہ افغان طالبان، پاکستان دشمن گروہوں کو اسلحہ فراہم کر رہے ہیں۔ پاکستانی سکیورٹی ادارے ان جدید ہتھیاروں سے کیے جانے والے حملوں کے باعث شدید دباؤ میں ہیں، خاص طور پر سرحدی علاقوں جیسے درہ آدم خیل میں۔
پاکستانی حکام نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ افغان طالبان کو اسلحے کی ترسیل روکنے کا پابند بنائے اور خطے میں استحکام کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائے۔