پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل 2025 کا وائٹ پیپر جاری کر دیا ہے، جس میں صوبے میں معدنیات کے قوانین میں اہم تبدیلیوں کی تجویز دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے وائٹ پیپر کے اجرا کے موقع پر کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترمیم سے متعلق کچھ غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی اختیار کسی کو نہیں دیا جا رہا۔ گنڈاپور نے مزید کہا کہ یہ ممکنہ طور پر مافیا گروپ کی جانب سے ذاتی مفادات کی خاطر کی جانے والی مخالفت ہے۔
وائٹ پیپر میں معدنیات کے قوانین کو وفاق اور دیگر صوبوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، بین الاقوامی اور ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے منرل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن اتھارٹی کے قیام کی تجویز کی گئی ہے۔ اس میں معدنیاتی لائسنسنگ سسٹم کو ڈیجیٹل بنایا گیا ہے،
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبے میں ماضی کے 76 سالوں سے غیر قانونی مائننگ کے خلاف اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے اس نئی اصلاحات کی اہمیت اور ضرورت ہے۔