اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کا افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے حوالے سے بیان دیکھا ہے اور پاکستان افغان اسٹیک ہولڈرز سے ہم آہنگی کے ساتھ ذمہ دارانہ فوجی انخلاء کا حامی ہے۔
تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ امریکی صدرکے اعلان کے مطابق افغانستان سے امریکی افواج کا انخلاء رواں سال یکم مئی کو شروع ہوگا اور 11ستمبرکو مکمل ہوگا، یہ ضروری ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلاء امن عمل میں ہونے والی پیشرفت سے ہم آہنگ ہو۔
ترجمان نے امید ظاہر کی ہے کہ ترکی میں افغان قیادت کا آئندہ اجلاس افغان باشندوں کے لیے سیاسی تصفیے کی سمت ترقی کرنے کا ایک اہم موقع ہوگا، امید کرتے ہیں کہ امریکا افغان رہنماؤں کو افغانستان میں سیاسی تصفیےکےلیے تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کی تاکید کرتا رہے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بائیڈن نے افغانستان سے امریکی افواج کے انحلاء کا اعلان کرتے ہوئےکہا کہ وقت آگیا ہےکہ امریکا کی سب سے طویل جنگ کا خاتمہ کیاجائے اور امریکی فوج کو افغانستان سے واپس بلایا جائے۔
امریکی صدر نے اعلان کیا کہ یکم مئی سے امریکی افواج کا انحلاء شروع ہوجائےگا اور انحلاء کا یہ عمل 11 ستمبر کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملےکے 20 سال مکمل ہونے پر پورا ہوجائےگا۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ ہم افغان امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں،افغان امن عمل میں پاکستان، روس ،چین کاکردار اہم ہے، پاکستان افغانستان کی مدد کے لیے مزید اقدامات کرے ۔
واضح رہے کہ امریکا طالبان معاہدے کے مطابق امریکی افواج کو افغانستان سے مئی تک نکلنا تھا تاہم امریکی افواج کے انحلاء میں 4 ماہ کی تاخیر کی جارہی ہے۔ افغان طالبان نے معاہدے کے مطابق انخلاء نہ ہونے کی صورت میں نتائج کی دھمکی دے رکھی ہے، افغانستان میں 2500 سے زائد امریکی فوجی موجود ہیں۔