اسلام اباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک لبیک(ٹی ایل پی) سیاسی جماعت ہے اور اس پر پابندی لگانے کا فیصلہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کا ہے۔
صدر عارف علوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ناموس رسالت ﷺ کے معاملے پر قوم میں کوئی دو رائے نہیں، دنیا میں اسلامو فوبیا کے خلاف سب سے مؤثر آواز اٹھانے والا عمران خان ہے۔ فرانسیسی حکومت نے کہا کہ آپ اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں، احتیاط کرنا ہو گی جبکہ چنگاری کو آگ میں نہیں بدلنا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ؤتحریک لبیک سیاسی جماعت ہے، اس پر پابندی لگانے کا فیصلہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کا ہے۔
انہوں نے کہا حکومت میں آنے سے پہلے سب چیزوں کو آسان سمجھتا تھا لیکن ہر ادارے، ہر چیز میں مافیا ہے جنھیں کنٹرول کرنا ہو گا، 2018 تک یہ مافیا آگے جا رہے تھے ہم نے کنٹرول کرنا شروع کیا جبکہ جہانگیر ترین کی پی ٹی آئی سے مخالفت نہیں بلکہ وہ شفاف تحقیقات چاہتے ہیں۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں سب اپنے اپنے مفاد کے لیے کھیلے، پی ڈی ایم میں سب سے زیادہ فائدہ مولانا فضل الرحمان کو ملا جن کی اسمبلی میں اتنی موجودگی نہیں تھی۔
خیال رہے کہ پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کی سفارش کی تھی جس کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی گئی تھی۔ تحریک لبیک پر پابندی کیلئے وفاقی کابینہ سے منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لے کر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت اس پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ سمری کی منظوری کے بعد تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کے ڈیکلیئریشن پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت پابندی کا ڈیکلیئریشن سپریم کورٹ پیش کرے گی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن تحریک لبیک پاکستان کو ڈی نوٹیفائی کرے گا۔