لاہور،سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائشگاہ کیلئے زمین فراڈ سے خریدنے کا انکشاف ۔نوازشریف جگہ کی اصلیت سے واقف تھے لیکن شریف خاندان نے جگہ کوڑیوں کے بھاؤ خریدلی ۔
ذرائع کے مطابق انیس سو نواسی میں لاہور کی تحصیل رائیونڈ کے موضع مانک کی چھ سو کنال جگہ وحیدہ نامی خاتون کے نام پر منتقل کی گئی، خاتون نے 600 کنال جگہ مختلف افراد کے ہاتھوں فروخت کی، جن میں انیس سو بانوے ترانوے میں دو سو کنال جگہ شریف فیملی کو بیچ دی گئی ۔
دستاویزات کے مطابق اس دوران 600 کنال جگہ کے جعلی انتقال پر وحیدہ خاتون کے خلاف بورڈ آف ریونیو میں مقدمہ دائر کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان ہونے کی حیثیت سے نواز شریف جگہ کی قانونی پوزیشن سے باخوبی آگاہ تھے مگر شریف خاندان نے یہ جگہ کوڑیوں کے بھاؤ خریدی اور بورڈ آف ریونیو میں جاری اس حوالے سے مقدمہ پر بھی اثرانداز ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 13 اپریل 2021 کو سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جگہ کا ریکارڈ نہ ہونے کے باعث 600 کنال پر محیط اس الاٹمنٹ کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر لاہور کو جگہ کی ملکیت حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ رائیونڈ فارم ہاؤس کا 200 کنال کا یہ رقبہ میاں عباس شریف مرحوم کی رہائش گاہ اور گھر کے مرکزی دروازے پر محیط ہے۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائشگاہ کیلئے زمین فراڈ سے خریدنے کی خبروں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کارروائی کا ملبہ بھی معاون خصوصی برائے شہزاد اکبر کے کھاتے میں ڈالتے ہوئے کہا کہ پوری مشینری استعمال کرکے لینڈ اینڈ ریونیو کےافسران کو استعمال کیاگیا، شہزاد اکبرنےدباؤ میں لاکر پرسوں رات دستاویزات میں تبدیلی کیں، وہ چاہتےتھے کہ رائیونڈ کےگھر کےدستاویزات میں ردوبدل کیاجائے۔
مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا کہ راتوں رات انتقال تبدیل کیا گیا، ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی گئی، ساتھ ہی انہوں نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ یہ وزیراعلیٰ پنجاب کاگھرہے،یہ انکے بھائی ،بچوں کا گھر ہے، اس طرف دیکھنے کی جرات بھی نہ کرے کوئی ۔