نیویارک:عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کرونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی اس مشکل معاشی صورتحال کے پیش نظر 25 ممالک کے قرضوں میں فوری ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے تاہم ان ممالک میں پاکستان کا نام شامل نہیں ہے۔
آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ عالمی مالیاتی ادارے کی طرف سے ایک طرح کی مدد ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہمارے ایگزیکٹیو بورڈ نے 25 ممالک کو آئی ایم ایف کے کیٹسٹرافی کنٹینمنٹ اینڈ ریلیف ٹرسٹ (سی سی آر ٹی) کے تحت قرضوں میں ریلیف دینے کی اجازت دے دی ہے۔
یہ آئی ایم ایف کی جانب سے کرونا کی وبا سے پڑنے والے اثرات پر قابو پانے کے لیے ایک طرح کی مدد ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس گرانٹ سے ہمارے غریب اور سب سے زیادہ متاثرہ ممبران کو آئی ایم ایف کے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے چھ ماہ مل جائیں گے تاکہ وہ اس وبا کے پھیلا کے پیش نظر اپنے دیگر مالی وسائل پر کام کر سکیں اور طبی اور امدادی کوششوں کو بہتر کر سکیں۔
سی سی آر ٹی اس وقت پانچ سو ملین امریکی ڈالرز کی گرانٹ بطور ریلیف دے سکتا ہے جن میں برطانیہ کی جانب سے 185 ملین ڈالر اور جاپان کی طرف سے دیے گئے سو ملین ڈالر شامل ہیں۔
عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان ممالک کے علاوہ چین اور نیدرلینڈز بھی ریلیف کے اس پروگرام میں شامل ہوں گے۔
مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے دیگر ڈونرز سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ بھی اس ریلیف پروگرام میں مدد کریں تاکہ غریب ممالک کو دو سال کی مدت کے لیے مکمل مدد فراہم کی جا سکے۔
جن ممالک کو یہ گرانٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں افغانستان، یمن، دی گیمبیا، گینی اور ہیٹی سمیت 25 ممالک شامل ہیں تاہم ان میں پاکستان شامل نہیں ہے۔