عمران خان کی باتیں قصہ خوانی بازار کی طرح ہیں:وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف

عمران خان کی باتیں قصہ خوانی بازار کی طرح ہیں:وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا معاملہ 8 سال سے مرکز میں ہے تو ہمارا کیا قصور ہے،10 مئی 2010 کو بہاولپور کو صوبہ بنانے کی درخواست مرکز کو بھیجی،جنوبی پنجاب کی آبادی 31 فیصد ہے جبکہ اس علاقے کو 42 فیصد وسائل فراہم کیے جارہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عمران خان بڑھکیں مارتے ہیں اور ان کی باتیں قصہ خوانی بازار کی طرح ہیں جبکہ نیب جو کر رہا شوق سے کرے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کی ایگزیکٹو کونسل کے اعزاز میں ناشتہ دیا اور اس موقع پر پی ایف یو جے دستور کی ایگزیکٹو کونسل میں ملک بھر سے صحافی شریک ہوئے ،ملاقات میں صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات میاں مجتبٰی شجاع الرحمٰن، صدر پی ایف یو جی حاجی نواز رضا اور سیکرٹری سہیل افضل بھی موجود تھے ۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صرف لاہور ہی نہیں راولپنڈی میں بھی ترقیاتی کام کیے، پنڈی آج ایک ترقی یافتہ شہر بن چکا ہے، پنڈی کی خوبصورتی کو جو چار چاند لگے اس کا سہرا مسلم لیگ نون کو جاتا ہے، بجلی بحران نے 2013 تک پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکال دیا تھا خاص طور پر پنجاب متاثر ہوا،کراچی روشنیوں کا شہر تھا، 700 میگا واٹ بجلی واپڈا سے کراچی جا رہی ہے،پیپلز پارٹی کے دور میں اسے 300 میگاواٹ کرنے کی کوشش کی گئی، کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے کرتا دھرتاؤں نے اپنے پراجیکٹس نہیں چلائے، پورٹ قاسم می تیرہ سو میگا واٹ کا منصوبہ شروع ہوچکا، ساہیوال میں تیرہ سو میگا واٹ کا منصوبہ شروع ہوچکا، پاکستان کی معیشت کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا۔

صدر پاکستان مسلم نون نے مزید کہا کہ جنگ ہوئی اور چین سے مشینری نہ آتی تو کیا ہم ڈنڈے بنائیں گے، نیلم جہلم بارہ سو میگا واٹ کا منصوبہ آرہا ہے، دق پلانٹس نے بجلی پیدا کرنا شروع کر دی ہے، اگر سی پیک ہمارا سہارا نہ بنتا تو ہم گر جاتے، سی پیک کے ونڈپاورز پراجیکٹ سندھ میں لگے ہیں، بجلی پوری ہو رہی ہے سرپلس کے لیے ایک اور پلانٹ شروع کیا ہے، پانچ ہزار میگا واٹ بجلی پورے پاکستان کومل رہی ہے۔شہر قائد کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کراچی گیٹ وے ہے، پورے پاکستان کو کراچی سے پیار ہے، اگر ہم نے پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے اقوام عالم میں نام بنانا ہے تو پاکستانی سوچ سے بات کرنی ہوگی پاکستانی سوچ سے سوچنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے دن رات اس قوم کے لیے کام کیا، کیا کیا پاپڑ بیلے،تب جاکر آپ کے گھروں م میں پنکھے چلتے ہیں، ماضی میں سردیوں میں فیکٹریاں بند تھیں،اس بار سردیوں میں ایسا کچھ نہیں ہوا،کرپٹ افسران کو پکڑ ا اور اینٹی کرپشن کے حوالے کیا،70 ارب روپے کی کرپشن پکڑی اور ستر ارب روپے بچ گئے،اس وقت نیب کہاں تھی؟۔

پنجاب میں ہسپتالوں کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سٹی سکین مشینیں ہر ہسپتال میں موجود ہوں گی،جو مشینیں پہلے لگی وہ خراب تھیں،اب رات کے دو بجے بھی سٹی سکین کی سہولت موجود ہوتی ہے ،ہیپاٹائٹس،فلٹر کلینکس ہر ضلع میں لگا دیے،ایسا لگتا ہے آپ یورپ میں ہیں،دوائیں مفت دی جاتی ہیںآج چون موبائل ہسپتال کا پراجیکٹس شروع کر دیا ہے ،موبائل ہسپتال کام کر رہے ہیں۔

60 کی دہائی میں زمانہ طالبعلمی میں کراچی گیا،اس دور سے کراچی محبت ہے ،اب بطور بزنس مین کراچی گیا دکھ ہوتا ہے،ہزاروں ٹن ویسٹ دفن ہے بیماریاں پھیلنے کا ڈر ہے،کراچی پورٹ پر نندی پور پراجیکٹ کی مشینیں تین سال تک پڑی گل سڑ گئیں،قوم کا اربوں روپے کا نقصان ۔

بابر اعوان نے فائلیں دبا رکھی تھیں،ہر کیس اٹھایا جا رہا ہے نندی پور کو کوئی نہیں پوچھ رہا ،نندی پور پراجیکٹ پر اب پندرہ سے بیس ارب اضافی لگے جبکہ بابر اعوان اس پراجیکٹ کا مجرم ہے،وقت آئے گا ہم ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑے ہوں گے اورآئندہ الیکشن کے منشور میں ویج بورڈ اور صحافیوں کے مسائل کو حصہ بنائیں گے۔