واشنگٹن:بیس سال افغانستان میں طالبان کیساتھ لڑائی اور پھر رات کے اندھیرے میں بھاگنے والے امریکہ کے وزیر خارجہ نے بالآخر امریکہ کی افغانستان سے واپسی کی اہم وجہ بتا دی ۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے سینٹ کمیٹی کو افغان جنگ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اب ایسے کوئی شواہد نہیں تھے کہ افغانستان میں مزید رہنے سے امریکہ کا کوئی فائدہ ہونا تھا ،انہوں نے کہا امریکہ نے 20 سال تک افغان جنگ میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کام کیا ،لیکن 20 سال میں امریکی اور اتحادی فورسز نے کامیابی کیساتھ دہشتگرد نیٹ ورک کو توڑا ہے جو امریکہ کی سب سے بڑی کامیابی ہے ۔
دوسری طرف دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر واقعی امریکہ نے دہشتگرد نیٹ ور ک کو توڑ ڈالا ہے تو آج کیوں ایسے ہی تمام افراد افغان کابینہ کا حصہ ہیں جن کے سروں کی قیمت امریکہ نے لاکھوں ڈالر رکھی ہوئی تھی ،کیا یہ وہ ہی لوگ نہیں جو دہشتگرد تھے ؟اس کا مطلب ہے کہ یہ لوگ دہشتگرد نہیں تھے محفظ امریکی کاغذوں میں ایسے لوگوں کو دہشتگرد ڈکلیئر کیا گیا تھا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا پابندیوں کے باوجود اقوام متحدہ اور این جی اوز کے ذریعے افغانستان کو امدادجاری رکھیں گے،افغان طلبا کو اسکولز میں بھیجنے کیلئے اقوام متحدہ کے ذریعے امداد فراہم کرتے رہیں گے،انہوں نے کہا ایسے کوئی شواہدنہیں تھے کہ افغانستان میں مزیدرہنے سے امریکا کو کوئی فائدہ ہوتا،اہم بیان دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ معاہدہ کیا تھا اور انہیں افغانستان کےدیہی علاقوں پر قبضے کا موقع فراہم کیا۔