لاہور : احتساب عدالت کے جج سید جواد الحسن نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز اور ان کے اہلخانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 29ستمبر تک ملتوی کر دی۔
دوران سماعت شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے جکہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد حمزہ زشہباز شریف کو کوروناوائرس ہونے کی وجہ سے جیل حکام کی جانب سے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ دوران سماعت حمزہ شہباز اور جویریہ علی کی جا نب سے ایک روزہ حاضری معافی کی درخواستیں دائر کی گئیں جنہیں عدالت نے منظور کر لیا۔
دوران سماعت شہباز شریف کے وکیل خواجہ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ ابتدائی مرحلہ میں شہباز شریف فیملی کی خواتین کو اس مرحلہ پر طلب نہ کرے کیونکہ ابھی ٹرائل شروع نہیں ہوا۔ اس پر احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ قانون کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ملزمان کا عدالت میں پیش ہونا ضروری ہے۔دوران سماعت احتساب عدالت کے جج سید جواد الحسن نے نیب پراسیکوٹر سے استفار کیا کہ شہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی کی حاضری معافی کی درخواست پر نیب کا جواب کہا ں ہے؟اس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جویریہ علی کی درخواست پر جواب جمع کروانے کے لئے مہلت فراہم کی جائے۔
نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ خواتین کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔ جبکہ دوران سماعت اپنے بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپنے دور حکومت میں عوام کی خدمت کرتا رہاہوں۔ میرے خاندان پر سیاسی مقدمے بنائے جا رہے ہیں ۔ وہ پنجاب کے عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔میں نے ایک ایک پائی ہوش و حواس سے پنجاب کے عوام کے لئے استعمال کی ہے اور پنجاب کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لئے کی ہے۔ عوام کی خدمت کی خاطر اپنے خا ندان کے افراد کا نقصان کیا۔ میں نے پنجاب کے عوام کی خدمت کی ، حکومت کو انتقام کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا، حکومت صرف اور صرف انتقام کانشانہ بنارہی ہے۔
سنگدل حکومت کو انتقام کے علاوہ کچھ نہیں آتا، یہ صرف دن رات انتقام ہی لے سکتے ہیںحمزہ شہباز اس حکومت کے ظلم کا شکار ہوا ہے، اللہ تعالیٰ کوروناوائرس کے تمام مریضوں کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے پہلے بھی کیسز بنائے گئے لیکن نیب ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکا۔اس پر عدالت نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمام گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہونے کے بعد آپ کا بیان ریکارڈ ہو گا اس وقت آپ جو کہنا چاہیں کہہ لیں۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29ستمبر تک ملتوی کر دی۔عدالت میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ میں ہوش حواس میں پنجاب کی حکومت کرتا رہا ہوں لیکن موجودہ حکومت کو انتقام کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا، یہ صرف دن رات انتقام ہی لے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حمزہ اس حکومت کے ظلم کا شکار ہوا ہے، اللہ تعالی حمزہ شہباز سمیت کورونا کے تمام مریضوں کوصحت دے۔