لاہور :کمر کا درد عام طور پر ہر شخص کو ہوتا ہے، یہ نہایت ہی تکلیف دہ درد ہوتا ہے اور مشکلوں سے ہی جان چھوڑتا ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ کمر درد کے لیے دوائیوں سے زیادہ فائدہ مند ورزش ہے۔
تحقیق کرنے والے ماہرین نے دنیا بھر میں 30 ہزار سے زائد افراد پر یہ تجربہ کیا اور نتیجہ نکلا کہ سال بھر بعد جن لوگوں نے باقاعدگی سے ورزش کی تھی ان کی کمر کے درد میں 40 سے 45 فیصد کمی آئی ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ورزش ہی اس مرض کا آسان علاج ہے تو پھر یہ اتنا عام کیوں ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ کمر درد سے نجات کے لیے ڈاکٹر مختلف اینٹی بائیوٹکس اور دیگر علاج جیسے بیلٹ پہننا وغیرہ تجویز کرتے ہیں،یہ چیزیں پٹھوں کو کمزور کردیتی ہیں چنانچہ کمر درد کا شکار افراد اگر ورزش کریں تو وہ مزید تکالیف کا شکار ہوجاتے ہیں۔
ماہرین کی تجویز ہے کہ کمر درد کے لیے ورزش ہی سب سے آسان علاج ہے، کمر کا درد جسمانی حرکات میں کمی کی وجہ سے ہوتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جو آفس میں گھنٹوں بیٹھے رہتے ہیں اور کم چلتے پھرتے ہیں۔