لاہور : سابق خاتون اول بیگم کلثوم نوازکو میاں شریف کے پہلو میں سپردخاک کردیاگیا , تدفین کےبعدمولاناطارق جمیل نےدعاکرائی، قبل ازیں بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی , نماز جنازہ میں سیاسی و سماجی شخصیات ، لیگی کارکنوں کی بڑی تعدادنےشرکت کی ۔
سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصر،ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری، گورنرپنجاب چوہدری سرور،میاں محمودالرشید،ممنون حسین، محموداچکزئی،شاہی سید،نجم سیٹھی،جاویدہاشمی نے نمازجنازہ میں شرکت کی۔
خورشیدشاہ،یوسف رضاگیلانی،پرویزاشرف،قمرزمان،خالدمقبول،فاروق ستارسمیت دیگرسیاسی رہنماؤں نے بھی نمازہ جنازہ میں شرکت کی۔
قبل ازیں ان کی میت ایمبولینس کے ذریعے جنازہ گاہ پہنچائی گئی۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کو جنازہ گاہ لے کر پہنچے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔
نماز جنازہ شام سوا پانچ بجے لاہورمیں اداکی گی ,اب میت کو جاتی امرا میں شریف فیملی کےآبائی قبرستان میں دفن کیا جائے۔ کلثوم نواز کی تدفین میاں شریف کے پہلو میں کی جائے گی، مرحومہ کلثوم نوازکی رسم قل اتوارکےروزب عدنمازعصرادا کی جائے گی۔
کلثوم نواز کو جاتی امرامیں شریف فیملی کے آبائی قبرستان میں دفن کیا جائے گا، نواز شریف کے والد اور بھائی بھی اسی میڈیکل سٹی میں مدفون ہیں۔
مزید پڑھیں : بیگم کلثوم نواز کی میت جاتی امرا پہنچا دی گئی.
یاد رہے آج صبح کلثوم نواز کی میت کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 758 کے ذریعے لندن سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچایا گیا، میت لے کر شریف خاندان کے تیرہ افرادلاہور پہنچے۔
جن میں شہباز شریف،حسین نواز کےدونوں بیٹے،کلثوم نوازکی بیٹی اسماء ڈار، حلیمہ ڈار اور عثمان ڈار شامل تھےجبکہ حسین نوازاورحسن نوازپاکستان نہیں آئے , بیگم کلثوم نوازکی میت کو ایئرپورٹ سے جاتی امرامنتقل کرکے شریف میڈیکل سٹی کےسردخانےمیں رکھ دیاگیا تھا۔
خیال رہے اڈیالہ جیل میں قید کاٹنے والے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی، اہلیہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے پیرول پر رہائی میں 17 ستمبر تک توسیع کر دی گئی۔
واضح رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز طویل عرصہ برطانیہ میں زیرِ علاج رہنےکے بعد انتقال کرگئیں ، وہ طویل عرصے سے گلے کے سرطان میں مبتلا تھیں۔