میلبورن :راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کی باﺅلنگ کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے اور اسی سلسلہ میں سابق آسٹریلوی فاسٹ باﺅلر مچل جانسن نے راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب شعیب اختر کا پہلی بار سامنا کیا تو دنیا کے تیز ترین باﺅلر کا سامنا کرنے سے پہلے کپکپا رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق مچل جانسن نے اپنے کرکٹ کے زمانے کی یاد تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار شعیب اختر کا سامنا کوئنزلینڈ کی جانب سے کھیلتے ہوئے کیا۔سابق پاکستانی سپیڈ سٹار کا رن اپ بہت لمبا تھا اور میں تقریباً کپکپا رہا تھا لیکن شعیب اختر نے پہلی بار فل ٹاس پھینکی جس پر میں نے چوکا لگا دیا۔
مچل جانسن نے مزید کہا کہ شعیب اختر کے پاس گیا اور ان سے کہا کہ برائے مہربانی مجھے گیند مت مارنا۔انہوں نے کہا کہ موٹر ریسنگ بھی میرے لیے ایسی ہی ہے جیسے پہلی بار میں نے شعیب اختر کا سامنا کیا۔
خیال رہے کہ مچل جانسن نے 2015 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے بعد ہر قسم کی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی اور ان کا شمار آسٹریلیا کی جانب سے سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں لینے والے باﺅلرز کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہوتا ہے۔
انہوں نے آسٹریلیا کی جانب سے 73 ٹیسٹ میچز میں 313 کھلاڑیوں کو آو¿ٹ کیا۔مچل جانسن ہر قسم کی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں اور اب انہوں نے زندگی کے ایک نئے شعبے میں اپنی قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سابق آسٹریلوی سپیڈ سٹار نے فارمولا ریسنگ میں اپنی قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ رواں ہفتے باربا گیلے ریس وے میں فارمولا 1000 سیریز میں حصہ لیں گے۔
مچل جانسن کا اس حوالے سے کہنا ہے انہیں ہمیشہ سے ہی کاروں سے محبت رہی ہے اور میرے اندر ہمیشہ گاڑیوں کا جنون رہا ہے۔
سابق آسٹریلوی سٹار نے کہا کہ یہ میرے لیے کرکٹ جیسا نہیں ہے کیونکہ آپ کو بہت تیز گاڑی چلانی ہوتی ہے، موڑ کاٹتے وقت بہت سی تکنیکی چیزوں کو ذہن میں رکھنا ہوتا ہے جیسے بریک لگانا اور یہ سب بہت ہی زبردست عمل ہے، میں اسے شروع کر کے بہت محظوظ ہوں گا۔