لندن: آپ نے دیکھا ہوگا کہ آنکھ کے کونے میں یہ لال نشان پایا جاتا ہے،بظاہر اس نشان کا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا۔
یہ نشان رینگنے والے جانوروں میں ’تیسری آنکھ ‘کے طورپر جانا جاتا ہے اور یہ آنکھ کے لئے ایک اضافی حفاظتی تہہ ہے۔ارتقائی عمل کے ساتھ انسانوں میں یہ لال نشان غیر ضروری ہوگیا اور اس کی جگہ پلکوں نے لے لی۔ماہرین کے نزدیک یہ آنکھ کی حفاظت کے لئے
مددگارہوتاہے،انسانوں میں پلکوں کے وجود سے قبل اس کی مدد سے آنکھ کی حفاظت ہوتی تھی لیکن پھر پلکوں کے بن جانے سے یہ نشان موجود ضرور ہیں تاہم ان کا انسان کو وہ فائدہ نہیں جو کہ رینگنے والے جانوروں کو ہوتا ہے۔