اقوام متحدہ کا اسرائیل کے غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کے حکم پر غور کرنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کا اسرائیل کے غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کے حکم پر غور کرنے کا مطالبہ
سورس: File

نیو یارک: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کے الٹی میٹم کو خطرناک اور تشویشناک قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کے شہریوں کو دیے گئے اس انتباہ پر 'دوبارہ غور' کرے.  انتونیوگوتریس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو غزہ سے انتہائی مختصر نوٹس پر بڑےپیمانے پر انخلا کے تباہ کن انسانی اثرات مرتب ہو سکتےہیں۔


انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ انخلا کا حکم کم ازکم 11 لاکھ فلسطینیوں پر لاگو ہوگا، متاثرہ علاقے پہلے ہی اسرائیلی محاصرے اور بمباری کی زد میں ہیں، متاثرہ فلسطینی علاقے ایندھن، بجلی، پانی اور خوراک سے بھی محروم ہیں۔

یو این سیکرٹری جنرل نے اسرائیل کے غزہ خالی کرنے کے الٹی میٹم کو انتہائی تشویشناک اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ فلسطینی علاقے پہلے ہی اسرائیلی بمباری سے ملبےکا ڈھیر بن چکے ہیں۔


سعودی عرب نے بھی اسرائیل کی جانب سے سویلین آبادی کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کو مسترد کر دیا ہے اور اس حوالے سے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے برطانوی ہم منصب اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیدار کو فون کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پابندی کرے اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کر کے امدادی اشیا کی ترسیل کی اجازت دی جائے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کو 24 گھنٹے میں غزہ خالی کرنےکا حکم دے رکھا ہے جبکہ فلسطینیوں نے اسرائیلی الٹی میٹم کو مسترد کرتے ہوئے اپنے علاقے چھوڑنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

مصنف کے بارے میں