گوجرہ موٹروے پر لڑکی کیساتھ اجتماعی زیادتی میں ملوث دوسرا ملزم رمضان بھی گرفتار

گوجرہ موٹروے پر لڑکی کیساتھ اجتماعی زیادتی میں ملوث دوسرا ملزم رمضان بھی گرفتار

فیصل آباد: گوجرہ موٹروے پر 18 سالہ لڑکی کیساتھ اجتماعی زیادتی کے دلخراش واقعے میں ملوث دوسرے ملزمان رمضان کو بھی گرفتار کر لیا گیا جبکہ اس واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے، لڑکی کے میڈیکل میں زیادتی کے شواہد مل گئے ہیں۔ 
پولیس حکام کے مطابق متاثرہ لڑکی ٹوبہ ٹیک سنگھ کی رہائشی ہے جسے نوکری کا جھانسہ دے کر گوجرہ بلایا گیا تھا۔ ملزمان اسے گاڑی میں بٹھا کر موٹروے پر لے گئے اور زیادتی کا نشانہ بنا کر فیصل آباد انٹر چینج کے قریب پھینک کر فرار ہو گئے۔


پولیس نے اس معاملے کی ایف آئی آر درج کر کے لڑکی کیساتھ زیادتی میں ملوث حماد نامی مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا تھا جس کی نشاندہی پر واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑی برآمد کی گئی اور اب واقعے میں ملوث دوسرے ملزم رمضان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ ملزمہ لائبہ کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ 

نیو نیوز نے گوجرہ موٹروے ایم4پر لڑکی سے گینگ ریپ کی میڈیکل رپورٹ بھی حاصل کر لی ہے جس کے مطابق لڑکی کیساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں۔ لڑکی کے جسم کے مختلف حصوں پر نیل کے نشانات پائے گئے، لڑکی کی گردن اور بازوﺅں پر بھی نشانات پائے گئے۔ 
میڈیکل رپورٹ کے مطابق لڑکی کے جسم پر مختلف ہاتھوں سے کھینچا تانی کے نشانات بھی ملے ہیں اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تحصیل ہیڈ کوارٹر ڈاکٹر مسعود احمد ورک کا کہنا ہے کہ میڈیا ٹیسٹ کے دوران سامنے آنے والے تمام شواہد پنجاب فرانزک لیب کو بھجوا دئیے گئے ہیں۔ 


پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے منظم طریقے سے یہ جرم کیا، متاثرہ لڑکی کا موبائل نمبر حاصل کرکے اسے گوجرہ میں انٹرویو سے متعلق پیغام دیا گیا اور جب مذکورہ لڑکی وہاں پہنچی تو ملزم اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر موٹروے پر لے گئے اور زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ 
پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کے میڈیکل میں مبینہ اجتماعی زیادتی کے شواہد مل گئے ہیں جبکہ دونوں ملزموں کو گرفتار کر نے کے بعد خاتون ملزمہ لائبہ کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں اور جلد ہی تمام ملزم سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔ 
کیس کی تفتیش پر مامور ڈی ایس پی وقار احمد کا نیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملزم حماد کا دعویٰ ہے کہ اس نے متاثرہ لڑکی سے صرف چھیڑخانی کی، زیادتی نہیں کی تھی تاہم ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے، متاثرہ لڑکی کا موبائل نمبر بند جا رہا ہے