اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا عمل جلد مکمل ہو جائے گا۔ ایک مخصوص طبقہ اس معاملے پر جو کھیل کھیلنا چاہتا تھا وہ ناکام ہو چکا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اب کہا جا رہا ہے وزیراعظم نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے لئے انٹرویو کریں گے۔ ان عہدوں پر تعیناتی سے قبل ملاقات ایک عمومی روایت ہے، ایسے عمل کو بھی متنازع بنانا انتہائی نامناسب ہے۔
خیال رہے کہ میڈیا میں خبریں زیر گردش تھیں کہ وزیراعظم عمران خان ڈی جی آئی ایس آئی کیلئے بھیجی گئی سمری میں شامل افسروں کے انٹرویو لینا چاہتے ہیں۔ اسی خبر کی اب فواد چودھری کی جانب سے سختی سے تردید کر دی گئی ہے۔
خبر میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ یہ تمام عمل وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ہونے والی ایک اہم ملاقات میں ہونے والی مفاہمت کے مطابق کیا جا رہا ہے۔
گذشتہ روز فواد چودھری نے ایک پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ عسکری اور سیاسی قیادت میں قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کیلئے قانونی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری وزیراعظم کی اتھارٹی ہے اور اس ضمن میں حکومت تمام آئینی اور قانونی تقاضے پورے کرے گی۔ وزیراعظم ہاﺅس ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گا جس سے ملکی عزت کم ہو۔
انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کے آپس میں بہت قریبی تعلقات ہیں اور آج بھی دونوں پاکستان کے استحکام کیلئے مل کر جدو جہد کر رہے ہیں، جو بھی پاکستان کی سول اور عسکری قیادت کے تعلقات میں دراڑیں ڈالنے کے خواب دیکھ رہے ہیں، وہ یہ جان لیں کہ اس وقت سول ملٹری قیادت میں آئیڈیل تعلقات ہیں۔