جاپانی میڈیا وزیراعظم فومیو کیشیدا کے اس اقدام کو بڑی سیاسی چال قرار دے رہا ہے کیونکہ عوام میں ان کی مقبولیت اپوزیشن جماعتوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔
اپوزیشن قیادت فومیو کیشیدا ملکی معیشت کی بہتری اور عالمی وبا کورونا وائرس کی روک تھام کیخلاف اٹھائے جانے والے اقدامات پر انھیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ناکافی قرار دیتی تھی۔ جاپانی وزیراعظم نے پارلیمنٹ تحلیل کرکے انھیں موقع دیا ہے کہ وہ عوام میں اپنی مقبولیت ثابت کریں اور اقتدار سنبھالیں۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ جاپان کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر فومیو کیشیدا نے رواں ماہ 4 اکتوبر کو ہی وزارت عظمیٰ کی باگ دوڑ سنبھالی تھی۔ وہ صرف 10 روز تک اقتدار میں رہے۔ اس سے قبل انہوں نے 2012ء سے 2017ء تک وزیر خارجہ، 2017ء سے 2020ء تک وزیر دفاع کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔
فومیو کیشیدا نے اپنی زندگی کے ابتدائی ایام امریکا میں گزارے اور وہیں سے سکول سطح کی تعلیم حاصل کی۔ جاپان واپس آنے کے بعد انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور فنانس کے شعبے کا انتخاب کیا۔ اس کے بعد خاندانی وراثت کو سنبھالتے ہوئے انہوں نے سیاسی میدان میں بھی قدم رکھ دیا اور 1993ء میں رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔
اپنے عہدے سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے فومیو کیشیدا نے کہا ہے کہ میں الیکشن کے ذریعے عوام کو اپنے عزائم سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری جماعت ان کی بہبود کیلئے کیا اقدامات اٹھانے کا عزم رکھتی ہے۔