واشنگٹن: عالمی مالیاتی فنڈ نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری میں مزید اضافے کی پیشن گوئی کی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کی مجموعی پیداوار یعنی جی ڈی پی کی شرح منفی سے بہتر ہو کر ایک فی صد ہونے کی توقع کے باوجود رواں برس پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں 10 اعشاریہ 2 فیصد اضافہ ہو گا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آئندہ برس مہنگائی کی شرح آٹھ اعشاریہ آٹھ فیصد ہونے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں 2021 میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 4 اعشایہ 5 فیصد سے بڑھ کر 5 اعشاریہ 1 فیصد ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
اس بات کا انکشاف عالمی مالیاتی فنڈ کی طرف سے دنیا کے تمام ممالک کی معیشت کے حوالے سے متعلق ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے جس میں کرونا وائرس کے اثرات کے تناظر میں آئندہ پانچ سال تک کی معیشت کے اندازے لگائے گئے ہیں۔ اس سے قبل عالمی بینک کی ایک رپورٹ میں بھی پاکستان میں غربت بڑھنے کے خدشات ظاہر کیے جاچکے ہیں۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب پاکستان میں آٹا، دال، چینی، دودھ، انڈے، گوشت سمیت دیگر اشیا خور و نوش کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافہ ہوا ہے اور وزیراعظم عمران خان نے بڑھتی قیمتوں کو خود مانیٹر کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جس کے لیے انہوں نے ٹائیگر فورس کو اہداف بھی دیئے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا نے مہنگائی میں اضافے کیخلاف ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کر دیا ہے۔
وزیراعظم نے وزرا کو مہنگائی میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت جلد ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کرے گی۔ عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے تمام سرکاری مشینری متحرک کریں گے۔ کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو اشیا کی دستیابی یقینی بنانا ہو گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب ہماری پوری توجہ مہنگائی کنٹرول کرنے پر ہو گی۔ ساری صورتحال خود مانیٹر کر رہا ہوں اور دیکھتے ہیں اب مافیا کیا کرتا ہے۔
اجلاس کے دوران شیخ رشید نے کابینہ کو خدشے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نومبر، دسمبر میں آٹا مزید مہنگا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے ادویات کیوں مہنگی ہوئیں اور ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے لوگوں کی باتیں سننا پڑتی ہیں۔ اس پر معاون خصوصی فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے معاملات بہتر کرنے کا کہہ دیا ہے۔