پشاور :چینی کمپنی نے پشاور بی آرٹی بسوں میں آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگالیا ،کمپنی نے آگ لگنے کی وجوہات خیبر پختونخوا حکومت کو پیش کر دیں ،کمپنی نے انکشاف کیا کہ بسوں میں آگ لگنے کی اصل وجہ غیر معمولی بیرونی حالات اور کم گنجائش والے کیپیسیٹرہیں جس کی وجہ سے ان بسوں میں آگ لگ رہی ہے ۔
خیبرپختونخوا حکومت کو پیش کی گئی رپورٹ پر چینی کمپنی نے کہا ہے کہ تمام آلات کی تبدیلی اور آزمائشی بنیادوں پربسیں چلا کر بی آر ٹی بس سروس 25 اکتوبر تک بحال کردی جائے گی،چینی کمپنی نے کہا ہے کہ معاہدے کے مطابق تمام بسوں کی ذمہ داری لیتے ہیں،چینی کمپنی نے بسوں میں تبدیل کیے جانے والے پرزوں کیلئے کسی قسم کے کوئی اضافی چارجز نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ،ٹرانس پشاور کا کہنا ہے کہ کرنٹ کی غیرمعمولی ترسیل کے باعث کیپیسٹر کی کارکردگی متاثرہوتی ہے جس کی وجہ شارٹ سرکٹ اور بسوں میں آگ بڑھکنے کا باعث بنتا ہے ۔
چینی کمپنی کے ترجمان کے مطابق بس کمپنی نے ان تمام مسائل کا دیرپا حل تلاش کرلیا ہے، بسوں کے موٹر کنٹرولرز کو اپڈیٹ اور تبدیل کیا جارہا ہے، بی آر ٹی کی بسیں اور ان کے پرزہ جات وارنٹی کے ساتھ لیے گئے ہیں۔
واضح رہے وزیر اعظم عمران خان نے تقریباً 70 ارب روپے کی لاگت سے بننے والے خیبر پختونخوا حکومت کے میگا پراجیکٹ بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آرٹی)کا افتتاح کیا تھا ،اس منصوبے کے افتتاح کے وقت حکومت نے اندازہ لگایا تھا کہ بی آر ٹی سے سالانہ 40 ملین ڈالر یا چھ ارب روپے سے زیادہ کی آمدنی حاصل ہوگی، جس کا بڑا ذریعہ کرایوں کی مد میں ملنے والی رقم ہوگی، جو اوسطاً 25 روپے فی ٹرپ کے حساب سے ہوگا جبکہ اشتہارات کی مد میں ہونے والی آمدنی کرایوں سے ملنے والی آمدنی کا تین فیصد ہوگی۔ اسی طرح بی آرٹی پیکج میں بننے والے کمرشل پارکنگ پلازوں اور دکانوں کو ملا کر چھ ارب روپے تک کی آمدن متوقع ہے۔