مقبوضہ بیت المقدس :اسرائیلی وزات برائے اسٹرٹریٹیجک امورنے بتایا ہے کہ سوشل میڈیا پر سرگرم 81 فی صد صارفین نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے اقدام کو منفی پیش رفت قرار دیا ہے.
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل میں سرکاری سطح پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے پر عوامی رد عمل جاننے کی کوشش کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر سرگرم 81 فی صد صارفین نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے اقدام کو منفی پیش رفت قرار دیا ۔
اسرائیلی وزات برائے اسٹرٹریٹیجک امور کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر 81 فی صد لوگوں نے عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدوں کی مخالفت کی ۔
آٹھ فی صد نے اس پر خاموشی کا اظہار کیا جب کہ صرف پانچ فی صد لوگوں نے عرب ملکوں کی اسرائیل سے دوستی کی حمایت کی ۔وسط اگست سے وسط ستمبر تک کیے گئے ایک سروے میں عرب سوشل میڈیا صفحات پر پوسٹ کی جانے والی 45 فی صد پوسٹوں میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے عمل کو خیانت قرار دیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق 27 فی صد نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام پر افسوس اور صدمے کا اظہار کیا جب کہ 10فی صد نے اسے عرب ملکوں کی منافقت قرار دیا ، پانچ فی صد نے ابو ظبی اور منامہ کے اقدامات کو امریکی مفادات کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے مترادف قرار دیا۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل ڈیل کے بعد یہ کہا جارہاہے کہ دیگر عرب ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے ۔ تاہم ابھی عرب ممالک میں سب سے معتبر سمجھے جانے والے سعودی عرب کی جانب سے کسی بھی طرح کی کوئی مثبت پیش رفت دیکھنے کو نہیں ملی ہے ۔