لندن :سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نواز شریف کو لندن کے ہائیڈ پارک میں چھ افراد کے ساتھ چہل قدمی کرنا مہنگا پڑنے کا امکان پیدا ہوگیا ہے اور لندن پولیس نے کورونا وائرس میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر نواز شریف کیخلاف نوٹس لے لیا ہے۔
Mian Saanp going for a walk between his afternoon and evening heart attacks : Maryam Safdar
— Blue on Blue (@razzblues) October 12, 2020
pic.twitter.com/bfxZ4zbVUl
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نواز شریف لندن کے ماربل آرچ علاقے میں ایک بار پھر بنا ماسک پہنے ہوئے دیکھے گئے ،جس کے فوراً بعد ریڈینٹ نامی ٹوئٹر صارف نے لندن پولیس کی توجہ اس جانب مبذول کرائی۔ پولیس نے جواباً کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں نواز شریف اپنے کارکنوں کے ہمراہ چہل قدمی کرتے دکھائی دیئے۔
رپورٹس کے مطابق وہ مبینہ طور پر چھ سے زائد افراد کے ساتھ چہل قدمی کررہے تھے جبکہ برطانوی حکومت کی جانب سے کورونا وبا سے بچنے کے لیے صرف چھ افراد کی قربت میں آنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
ویڈیو وائرل ہوتے ہی ہنگامہ برپا ہوگیا اور ریڈیئنٹ نامی ٹوئٹر صارف نےپولیس کو شکایت کی کہ ’یہ شخص جس کا سر نام شریف ہے، چھ افراد کے قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں،برائے مہربانی اس معاملے کو دیکھیں‘۔
Dear @metpoliceuk these men are breaking the 6 people rule. Please look into this. Their group leader's surname is Sharif and address is Avonfield Apartments, Park Lane. Thanks.
— Radiant???????????? (@RadiantSez) October 12, 2020
ٹوئٹر صارف کی شکایت پر لندن پولیس کی جانب سے نوٹس لیتے ہوئے کہا گیا کہ اس معاملے کے بارے مقامی پولیس کو مطلع کردیا گیا ہے ،تاہم ابھی تک نوا ز شریف یا کسی اور شخص کیخلاف کارروائی کے بارے لندن پولیس کی جانب سے بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
Got a message back from them. pic.twitter.com/Q9UaO6t32A
— Radiant???????????? (@RadiantSez) October 12, 2020
یاد رہے کہ اس سے چند گھنٹے پہلے ہی برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا وائرس کی ممکنہ طور پر دوسری لہر شروع ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے انتہائی احتیاط برتنے کی تاکید کی ہے۔انہوں نے وبا کو روکنے کے لیے سخت اور مربوط حکمت عملی اپنانے پر نہ صرف زور دیا بلکہ خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا عزم بھی دہرایا۔
عوامی مقامات، دفتروں اور باہر جانے پر ماسک پہننا لازمی کر دیا گیا ہے اور چھ سے زائد افراد کے ایک ساتھ جمع ہونے کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ایک ہزار پاؤنڈز جرمانہ بھی عائد کردیا جاتا ہے۔
نواز شریف کی خراب صحت اور کورونا کے بڑھتے اثرات کے باعث وہ ان افراد کے زمرے میں آتے ہیں جنہیں انتہائی احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے لیکن ان کی تصویر میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ وہ ماسک پہننے کی احتیاط نہیں کر رہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل نواز شریف کو جون میں بھی بغیر ماسک کچھ لوگوں کے ساتھ ایک ریستوران میں دیکھا گیا تھا۔ اسی سال جنوری میں ان کی ایک اور تصویر منظر عام پر آئی تھی جب وہ لندن کے ایک ریستوران میں اپنے بیٹے اور بھائی شہباز شریف کے ہمراہ بیٹھے تھے۔
اس تصویر پر ردعمل میں پاکستان کے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے لکھا تھا کہ ’لندن کے انتہائی نگہداشت والے ہسپتال میں نواز شریف کھانا کھا رہے ہیں۔‘
واضح رہے نواز شریف کو نومبر 2019 میں حکومت نے لندن میں علاج کروانے کے لیے آٹھ ہفتے رہنے کی اجازت دے دی تھی لیکن ان کا لندن میں قیام تاحال جاری ہے۔
حالیہ چند ہفتوں سے انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے پاکستان میں اپنے کارکنوں سے خطاب کرنے کا عمل شروع کیا ہے، جس کے بعد ان کی تقریریں ٹی وی پر دکھانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔