لاہور: موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کے والد نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بیٹے نے خود گرفتاری دی۔
عابد ملہی کے والد اکبر علی نے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ عابد شام ساڑھے 6 بجے مانگا منڈی میں گھر آیا تھا، اس کےگھر آنے پر ہم نے خود پولیس کو اطلاع کی۔ اکبر علی نے دعویٰ کیا کہ عابد کو مقامی شہری خالد بٹ کی موجودگی میں پولیس کے حوالے کیا۔ ملزم کے والد نے میڈیا کے سامنے حکام سے مطالبہ کیا کہ عابد ملہی گرفتار ہو چکا ہے، اب ہماری خواتین کو بھی رہا کیا جائے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز موٹروے ریپ کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی گرفتاری کیلئے سائنٹیفک طریقے بھی استعمال کیے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملزم کو گرفتار کرنے والی ٹیم کیلئے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا ہے۔
ادھر موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی عابد ملہی کو شناخت پریڈ کیلئے چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ شریک ملزم شفقت بھی 28 اکتوبر تک پولیس کی تحویل میں ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم عابد نے خاتون سے زیادتی سمیت 50 وارداتوں کا اعتراف کر لیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کہتے ہیں کہ ملزم والد کے پاس مانگا منڈی گیا جہاں والد نے علاقے کی معزز شخصیت خالد بٹ سے عابد کو پولیس کے سامنے پیش کرنے کی درخواست کی۔ گرفتاری کے عینی شاہد خالد بٹ نے اپنے کردار کے حوالے سے سب بتا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے پولیس تحویل میں موٹروے زیادتی کیس بارے پولیس کو بتاتے ہوئے کہا ہے کہ گاڑی کی لائٹیں دیکھ کر موٹروے پر گیا اور خاتون سے مخاطب ہوا، اس نے پٹرول ختم ہونے کا بتایا تو ملزم پٹرول لے کر آنے کا کہہ کر ساتھی شفقت کو ساتھ لے آیا۔ دونوں نے مل کر پہلے لوٹ مار کی، اور پھر جنگل میں لے جا کر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کے مطابق اس نے فیصل آباد سے موبائل چوری کیا جس سے والدین کو کال کی اور اسی موبائل کالز پر وہ پولیس کے ہاتھ لگا۔ عابد ملہی نے بتایا کہ میں شفقت اور اقبال عرف بالا کے ساتھ مل کر دو سال سے اکٹھے وارداتیں کرتا رہا۔ موٹروے کیس کے بعد وہ چنیوٹ میں بھینسوں کو چارا ڈالنے کا کام کرتا رہا۔
خیال رہے کہ خاتون سے جنسی زیادتی کا افسوسناک واقعہ گزشتہ ماہ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجرپورہ میں موٹر وے پر پیش آیا تھا۔ ملزم عابد اور شفقت نے موٹروے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس کے مطابق زیادتی کا شکار خاتون کے میڈیکل ٹیسٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوئی۔ ایف آئی آر کے مطابق گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجرپورہ کے نزدیک اسکی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا تھا۔