اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے کووڈ 19 موجودہ صورتحال اور اس کے ممکنہ پھیلائو کے پیش نظر ہر قسم کے عوامی اجتماعات سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کی ہیں۔
یہ گائیڈ لائنز صوبوں کی مشاورت سے تیار کی گئی ہیں۔ این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عوامی اجتماعات جیسے کہ ثقافتی تقریبات، مذہبی اجتماعات، کھیلوں کی تقریبات، تفریحی، ثقافتی ایونٹس، پارٹیز، سیاسی اجتماعات یا دیگر اس طرح کی تقریبات پر یہ ہدایات لاگو ہوں گی۔
عوامی اجتماعات کے حوالے سے جاری کردہ رہنما اصولوں کے مطابق تفریحی و ثقافتی اجتماعات، یونین، ایسوسی ایشن یا اس طرح کے کسی گروپ کا عوامی اجتماع، مذہبی اجتماعات، خاندانی تقریبات، سول سوسائٹی گروپ کے اجتماعات میں کورونا وائرس کے پھیلائو کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جس کے پیش نظر عوامی اجتماعات کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ ترجیحاً اقتصادی سرگرمیوں کے علاوہ کسی بھی قسم کا عوامی اجتماع نہیں ہونا چاہیے۔ اگر عوامی اجتماعات کا انعقاد ناگزیر ہے تو پھر ان کو طے شدہ جگہوں پر ہونا چاہئے جو ایس او پیز کے نفاذ کو آسان بناتے ہیں۔
این سی او سی کے مطابق کسی اندرونی جگہ پر زیادہ سے زیادہ 500 افراد کی شرکت یا 50 فیصد گنجائش جو بھی کم ہو، ہونی چاہیے۔ تقریب کا دورانیہ تین گھنٹے سے زائد نہ ہو اور تمام افراد کو بٹھایا جائے، کھڑے ہو کر شرکت نہیں ہوگی۔ نشستوں کے درمیان فاصلہ کم از کم تین فٹ یا زیادہ ہونا چاہیے۔
اسی طرح بیرونی مقام پر داخلی اور خارجی کنٹرول ہونا چاہیے، سماجی فاصلہ کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام افراد کو بٹھایا جائے، کھڑے ہو کر شرکت کی اجازت نہیں ہوگی، نشستوں کے درمیان فاصلہ کم از کم تین فٹ یا زیادہ ہونا چاہیے۔ تقریب کا دورانیہ تین گھنٹے سے زائد نہیں ہونا چاہیے۔ سڑکوں، گلیوں اور دیگر بیان کی گئی جگہوں پر ریلیاں، واکس، اجتماعات سے گریز کرنا چاہیے۔ تنظیم ایس او پیز پر تعمیل کو یقینی بنانے بالخصوص ماسک، سماجی فاصلہ اور ہر شخص کو ماسک اور منی ہینڈ سینی ٹائزر پر مشتمل کووڈ سیفٹی کٹ کی فراہمی کیلئے ذمہ دار ہوگی۔
شہروں میں کسی بھی قسم کے اجتماعات منعقد نہ کئے جائیں جہاں وائرس کی مثبت شرح مسلسل بلند ہو اور دوسری سلیب (6-9 فیصد) کے اندر یا اس سے اوپر ہو جیسا کہ پہلے سے جاری کردہ ”کوانٹیفائیڈ ٹرگرز اینڈ کارسپانڈنگ این پی آئیز“ ہدایات میں بیان کیا گیا ہے۔
شرکا کے حوالے سے این سی او سی نے رہنما اصول وضع کئے۔ بچوں اور ضعیف افراد کی شرکت کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ کوویڈ یا سانس کی بیماری کی علامات والے افراد کو شرکت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماریوں سمیت موذی امراض میں مبتلا افراد کو شرکت کی اجازت نہیں ہے۔
ماسک کے بغیر شرکت نہیں ہوگی اور مصافحہ یا گلے ملنے سے گریز کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ اجتماعات میں کھانے کے حوالے سے جاری کی گئی گائیڈ لائنز کے مطابق کسی بھی قسم کے اجتماع میں کسی بھی قسم کے کھانے یا ہلکی ریفرشمنٹ کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
بھیڑ سے بچنے کے لئے پینے کے پانی کی سہولیات مختلف مقامات پر پھیلی ہونی چاہیں۔ شرکا کو ترجیحاً پانی کی بوتلیں مہیا کی جائیں بصورت دیگر ڈسپوز ایبل گلاس استعمال کئے جائیں۔ منتظمین کی جانب سے اینٹی کوویڈ آگاہی بورڈ/بینرز مختلف مقامات پر آویزاں کئے جائیں۔
منعقد کی جانے والی تقریبات میں ساﺅنڈ سسٹم کے ذریعے منتظمین کو ماسک، سماجی فاصلہ اور دیگر ایس او پیز کے حوالے سے وقتاً فوقتاً آگاہ کرنا ہوگا۔ کھیلوں سے متعلق اجتماعات کے لئے ایس او پیز علیحدہ سے جاری کئے جائیں گے۔ مسلسل یا لازمی سرگرمی ہونے کی حیثیت سے شادی کے حوالے سے سخت پابندیوں پر مشتمل علیحدہ ایس او پی پہلے ہی جاری کر دیا گیا ہے۔