لاہور کے علاقے گلبرگ ٹو میں قوتِ سماعت وگویائی سے محروم سپیشل بچوں کے سرکاری سکول کی بس میں کنڈکٹرز کی جانب سے بچوں کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کی دو موبائل فوٹیج سامنے آئی ہیں، ایک فوٹیج میں کنڈکٹر ایک بچے کو بس کے پائپ سے لٹکا کر منہ میں انگلیاں مار کر ہنس رہا اور اسکا تمسخر اُڑا رہا ہے۔
بچے کی چیخ وپکار پر بھی ظالم کو ترس نہ آیا، بعد میں دونوں ٹانگوں سے پکڑکر الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ بس کنڈکٹر بچوں سے پیسے بھی مانگ رہاہے۔ دوسری فوٹیج میں بس میں کنڈکٹر سپیشل بچے کو بیدردی سے منہ پر تھپڑ مار رہاہے۔ بچہ روتا ہوا اپنے والد کو شکایت کرنے کا کہتا ہے تو کنڈکٹر کہتا ہے کہ ”ابو کو کیا کہوگے جا کر، تمہارا باپ میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا“۔
واقعہ کی وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے نوٹس لے لیا ہے جس پر سکول پرنسپل نے بس کنڈکٹر حافظ عثمان وغیرہ کو معطل کردیا ہے جبکہ تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ دوسری جانب خبر کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر سپیشل ایجوکیشن اور سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کرکے 72 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ خصوصی بچوں کے ساتھ ایسا سلوک کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔