نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی مذمت کرتے ہوئے اس کے ساتھ ایٹمی معاہدے ختم کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں
۔امریکی صدر نے جمعے کو اپنے خطاب میں کہا کہ وہ اس معاہدے کو کانگریس میں بھیجیں گے اور اس میں تبدیلی لانے کے لیے اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ’اگر اس دوران کانگریس اور ہمارے اتحادیوں کے ساتھ ہم کسی حل تک نہ پہنچے تو یہ معاہدہ ختم ہو جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں بطور صدر کسی بھی وقت ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے میں ہماری نمائندگی ختم کر سکتا ہوں۔
انھوں نے ایران پر شدت پسندوں کی سرپرستی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اس کے ’جوہری ہتھیاروں کی جانب تمام راستے‘ بند کر دیں گے۔ادھر امریکی صدر کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے۔
خیال رہے کہ کانگریس کو صدر کی جانب سے ہر 90 روز بعد اس بات کی تصدیق کی ضرورت ہوتی ہے کہ ایران اس معاہدے پر قائم ہے۔ صدر ٹرمپ پہلے ہی دو بار یہ تصدیق کر چکے ہیں لیکن تیسری مرتبہ انھوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔اب کانگریس کے بعد یہ فیصلہ کرنے کے لیے 60 روز ہیں کہ آیا ایران پر دوبارہ سے پابندیاں لگا کر اس معاہدے کو ختم کر دینا چاہیے۔
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کا احاطہ نہیں کیا گیاامریکی صدر نے کہا کہ ’ایران معاہدے پر پوری طرح عمل نہیں کر رہا جبکہ پابندیاں اٹھائے جانے سے بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔ان کے مطابق ان کی نئی حکمت عملی اس سب کو ٹھیک کر دے گی۔انھوں نے کہا کہ امریکہ اس معاہدے کو کسی بھی وقت چھوڑنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔