لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں کم از کم اجرت ایک ہزار ڈالرز مقرر کرنے کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا ہے۔ درخواست میں وزیراعظم اور تمام وزرائے اعلیٰ کو فریق بنانے پر رجسٹرار آفس نے اعتراض اٹھایا تھا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ، عالیہ نیلم کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار ایڈووکیٹ فہمید نواز نے درخواست میں وزیراعظم اور تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو فریق بنایا تھا، جس پر رجسٹرار آفس نے اعتراض کرتے ہوئے درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پاکستان میں کم از کم اجرت صرف 37 ہزار روپے ماہانہ ہے، جو شہریوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ اگر کم از کم اجرت میں اضافہ کر کے ایک ہزار ڈالرز ماہانہ مقرر کر دی جائے تو اس سے شہریوں کی قوت خرید میں اضافہ ہوگا، جس سے معیشت بھی مضبوط ہو گی اور عالمی سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی تھی کہ پاکستان کے لیبر قوانین میں فوری ترامیم کی جائیں تاکہ عوامی فلاح کے لیے بہتر اقدامات کیے جا سکیں۔ تاہم، لاہور ہائیکورٹ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو درست قرار دیتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا۔