لاہور: صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کاکہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کا قیدی لاشوں کی سیاست کے ذریعے انقلاب لانا چاہتا ہے اور یہ لاشوں کی سیاست پی ٹی آئی کے بانی کا پرانا طریقہ ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں قید شخص کو جیل سے باہر آنے کے لیے خونریزی اور فساد کی ضرورت ہے، جو اس کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ بن چکا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے سوال کیا کہ آئین پاکستان میں کہاں لکھا ہے کہ ایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہر مہینے وفاق پر حملہ کرے گا اور سرکاری مشینری کو جتھے کے طور پر استعمال کرے گا؟ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایک وزیراعلیٰ کی عدالت میں پیشی سے صوبائی حکومتی امور متاثر ہوتے ہیں، تو وفاق پر حملے سے صوبے کی کس خدمت کا فائدہ ہو رہا ہے؟
صوبائی وزیر نے یہ بھی کہا کہ جو پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونا چاہیے، وہ پی ٹی آئی کے جلسوں اور احتجاجات پر خرچ ہو رہا ہے، اور عدالت کو علی امین گنڈا پور سے ان پیسوں کا حساب لینا چاہیے جو عوامی فلاح کے بجائے سیاسی مقاصد کے لیے خرچ ہو رہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے آٹھ ماہ سے خیبرپختونخوا میں کوئی نیا فلاحی منصوبہ شروع نہیں کیا گیا، جبکہ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب میں 84 نئے عوامی فلاحی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے علی امین گنڈا پور کو مشورہ دیا کہ وہ پنجاب کے فلاحی منصوبوں سے سبق سیکھیں اور ان منصوبوں کی حقیقی کارکردگی پر توجہ دیں، نہ کہ صرف ان کے کاپی کرنے کے دعوے کریں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت کا اصل مقصد عوام کی فلاح ہونا چاہیے، نہ کہ صرف سیاسی مقاصد کے لیے احتجاجات اور جلسوں پر عوامی خزانے کا پیسہ خرچ کرنا۔