اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی بریت کی درخواست پر اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
سماعت کے دوران شیخ رشید کے وکیل سردار رازق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید پر درج ایف آئی آر میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک پرائیویٹ شخص کے خلاف بات کی، لیکن اس میں کسی قسم کی قانونی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔
وکلاء نے عدالت سے درخواست کی کہ شیخ رشید احمد کو تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے سے بری کیا جائے۔ جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس درخواست پر جلد فیصلہ سنائیں گے۔