پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر تین ہفتوں کی راہداری ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
پشاور ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ جس میں جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ شامل تھے، نے وزیر اعلیٰ کی درخواست پر سماعت کی۔ اس دوران ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ اسلام آباد جانے والے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف کا اجلاس بھی متوقع ہے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزارت داخلہ سے رابطہ کیا گیا ہے اور صوبوں سے مقدمات کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، تاہم اس عمل میں مزید وقت لگے گا۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت نے مطلوبہ تفصیلات فراہم نہیں کیں تو عدالت وفاق سے جواب طلب کر سکتی ہے۔ تاہم، پنجاب میں درج مقدمات کے حوالے سے حفاظتی ضمانت دی جا سکتی ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دلایا کہ وفاقی حکام اس معاملے پر سختی سے عمل کریں گے اور تین ہفتوں میں رپورٹ فراہم کی جائے گی۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے ریمارکس دیے کہ چونکہ وزیر اعلیٰ ایک عوامی نمائندہ ہیں، انہیں روزانہ عدالت میں پیش ہونے کا وقت نہیں مل سکتا، اس لیے انہیں مزید وقت دیا جائے۔
عدالت نے وزیر اعلیٰ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کی حفاظتی ضمانت میں تین ہفتوں کی توسیع کر دی اور سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کر دی۔