کراچی: سندھ کے 18 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ آج صبح 8 بجے شروع ہو گئی اور یہ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ انتخابات میں 10 بلدیاتی نشستوں کے لیے 167 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 157 کو انتہائی حساس اور 10 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
پولنگ بوتھس کی مجموعی تعداد 618 ہے، اور کل 2 لاکھ 95 ہزار 491 ووٹرز میں سے 1 لاکھ 57 ہزار 617 مرد اور 1 لاکھ 37 ہزار 874 خواتین ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔
کراچی میں 10 بلدیاتی نشستوں اور ایک کنٹونمنٹ بورڈ کی نشست پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان نشستوں کے لیے 68 امیدوار بیلٹ پیپر پر موجود ہیں، جن میں سے کچھ اہم نشستوں پر دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔ ملیر ٹاؤن کی یو سی 9 کے چیئرمین کے لیے 5 امیدوار میدان میں ہیں، جب کہ ابراہیم حیدری ٹاؤن کی یو سی 7 وارڈ 4 پر 5 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ لانڈھی ٹاؤن کی یو سی 6 کے وائس چیئرمین کے لیے 8 امیدواروں کا مقابلہ ہے۔
اسی طرح، ماڈل کالونی ٹاؤن کی یو سی 7 کے چیئرمین کے لیے 12 امیدوار میدان میں ہیں، اور کورنگی ٹاؤن کی یو سی 7 کے وارڈ 1 پر 7 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ دیگر نشستوں پر بھی امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔
ضمنی انتخابات کی وجہ سے کراچی کے یوسی 13 ضلع ساوتھ میں تعطیل ہوگی، اور ڈپٹی کمشنر ضلع ساوتھ نے چھٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ انتخابی عمل کے دوران سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں، اور ان پولنگ اسٹیشنز پر 16 سے 18 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر 8 سے 12 پولیس اہلکار اور دیگر سیکیورٹی فورسز کی نفری تعینات کی جائے گی تاکہ انتخابات کے عمل کو محفوظ بنایا جا سکے۔ تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور پولنگ کا عمل پرامن انداز میں جاری ہے۔