اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بھٹو عوام کا لاڈلا تھا۔ ملکی حالات الیکشن چوری کرنے سے درست نہیں ہوسکتے۔ شفاف الیکشن کرادیں عوام کا اصل لاڈلا سامنے آجائے گا۔ 2018 کے الیکشن میں تاریخ کی سب بڑی چوری ہوئی۔
نیو نیوز کے پروگرام "نیوز ٹاک ود یشفین جمال کے ساتھ" میں گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ میں نے سیاست عزت اور خود داری سے کی ہے، میں ایسی ہی سیاست چاہتا ہوں۔ میری کسی سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔ موجودہ حالات میں نے ٹکٹ کے لیے اپلائی ہی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کولیشن گورنمنٹ ذمہ داری کی حکومت ہوتی ہے۔ملک میں سیاسی انتشار ہو تو معیشت نہیں چلتی۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ دونوں پراعتماد جماعتیں ہیں۔جسے سیاست میں جہاں سے مفاد ملے گا وہ اس کی بات کریگا۔ صدر صاحب کا ایک رول ہے انہیں اس کے اندر رہنا چاہیے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ائین بنا کر ہم اس پر جھگڑتے رہتے ہیں۔ تمام پارٹیوں کے سربراہوں کو مل کر بیٹھنا ہوگا۔جب تک بیٹھ کر آگے کا تعین نہیں کرینگے الیکشن کا کوئی مقصد نہیں رہ جاتا۔ میں کسی لاڈلے کے حق میں نہیں ہوں۔ صاف اور شفاف الیکشن کرا دیں تو عوام کا لاڈلا سامنے آجائیگا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن 16مہینے اقتدار میں رہی، ان پر لگا لیبل ختم نہیں ہوا۔ آج ایک ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، سب کو اکٹھا ہونا ہوگا۔ 1970میں بھٹو عوام کا لاڈلا تھا جسے لاڈلا بننے نہیں دیا گیا۔ لاڈلا وہ ہوتا ہے جو عوام کا لاڈلا ہو۔ میں اقتدار برائے اقتدار کا قائل نہیں ہوں کچھ اصول ہونے چاہیئں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ "باپ " کے معاملے پر نہیں پڑنا چاہتا،جب تک سب اکٹھے نہیں بیٹھیں گے ملک آگے نہیں بڑھے گا۔سب سے بڑی چوری 2018 کے الیکشن میں ہوئی۔ ہواؤں کے رخ تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔