اسلام آباد : جسٹس اطہر من اللہ کا جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف شکایت کی درخواست پر 2 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ بھی بھی حکم نامے میں شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ایچ آر سیل 2005سے کام کر رہا ہے۔ دوران سماعت بتایا گیا سپریم کورٹ میں قائم کردہ انسانی حقوق سیل قانون کے مطابق نہیں۔
اضافی نوٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے لکھا کہ عدالت کو بتایا گیا چیف جسٹس کی جانب سے چیمبر میں دیے گئے احکامات، اقدامات بھی کسی قانون کے مطابق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے انسانی حقوق کے جاری کردہ خطوط سے عدالتی احکامات ہونے کا غلط تاثر پیدا ہوتا ہے۔ بتایا گیا کہ چیف جسٹس (ثاقب ںثار) کی جانب سے فریقین کو چیمبر یا میٹنگ روم میں بلانا شفاف ٹرائل کے منافی ہے۔