لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ارشد شریف کو قتل کیا گیا اور پھر مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا مگر میں اپنے اوپر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کرا سکتا، یہ فیصلہ کن وقت ہے کہ ہم ملک کوقانون کی بالادستی کی طر ف لائیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا آزادی مارچ منڈی بہاؤ الدین پہنچنے پر ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹیرینز اور سینیٹرز نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دی ہے اور امید ہے چیف جسٹس درخواست کو سنیں گے، اعظم سواتی پر تشدد ہوا جو ویڈیو بھیجی گئی وہ شرمندگی کا باعث ہے، ارشد شریف کو قتل کیا گیا اور پھر مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن میں اپنے اوپر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کرا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے کہ ہم ملک کو قانون کی بالادستی کی طر ف لائیں، سوشل میڈیا کا زمانہ ہے دنیا بھر کی انفارمیشن سامنے آ جاتی ہے، شہباز شریف کے ساتھ برطانیہ میں جو بھی ہوا سب کو پتہ ہے، شہباز شریف نے کہا تھا وزیراعظم ہوں، مصروف ہوں عدالت نہیں آ سکتا تو برطانوی عدالت نے شہبازشریف کوجرمانہ کیا، بورس جانسن کو نکالا گیا کیونکہ کورونا کیلئے بنائے گئے قوانین پر خود عملدرآمد نہیں کرایا۔
عمران خان نے کہا کہ وہ لوگ اس لئے آزاد ہیں کیونکہ وہاں قانون کی حکمرانی ہے، ہم ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں کیونکہ ملک میں خوشحالی لانی ہے تو انصاف کا قانون نافذ کرنا ہو گا، ایک کروڑ پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں، اوورسیز پاکستان میں سرمایہ کاری کرے تو آئی ایم ایف جانے کی ضرورت نہیں مگر اوورسیز کا مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان میں زمین خریدتے ہیں تو اس پرقبضے ہوتے ہیں۔