کراچی: ڈراموں کے نامور اداکار سید جبران کہتے ہیں کہ بیوی بیوی ہوتی ہے، گرل فرینڈ گرل فرینڈ ہوتی ہے۔اگر آپ کی بیوی ہے تو گرل فرینڈ نہیں ہونی چاہیے، ہاں اگر بیوی نہیں تو پھر یہ ٹھیک ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ دراڑ میں کردار تو بہت اچھا ہے در حقیقت ہماری کہانیاں کچھ اس طرح سے ارتقا میں آتی ہیں کہ وہ کردار کی مناسبت سے ہوتی ہیں اب وہ روایتی ہیرو ہیروئن اور ولن والی صورتحال کم ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت ایک کردار ہوتا ہے یا تو اس نے اچھائی پھیلائی ہوئی ہوتی ہے یا تو پھر فساد پھیلایا ہوتا ہے۔ تو میراکردار دراڑ میں وہ ہی کہانی لے کر چل رہا ہے اس میں شروع میں اچھائی بھی دکھائی ہے اور اس نے فساد بھی پھیلایا ہوا ہے۔
اداکارہ جبران کا کہنا تھا کہ میرے لیے تو یہ ایک کمال تجربہ تھا جب میں نے سکرپٹ پڑھا تو مجھے پتا تھا کہ میں یہ کررہا ہوں۔ آپ کو کبھی کبھی پہلی بار پڑھتے ہی اندازہ ہوجاتا ہے
سید جبران ان دنوں ڈرامہ سیریل ’دراڑ‘ میں ایک ایسا ہی کردار ادا کر رہے ہیں جس میں ان کی بیوی بھی ہے اور متعدد گرل فرینڈز بھی۔ یہ ڈرامہ مصباح نوشین نے تحریر کیا ہے جبکہ شہرزادے شیخ نے ہدایتکاری کی ہے۔
جبران کے ساتھ اس ڈرامے میں مومل شیخ، امر خان، بہروز سبزواری، شاہین خان، صبیحہ ہاشمی، سیمی پاشا، حمزہ طارق اور دیگر شریک ہیں۔
دراڑ میں سید جبران شہیر احمد کا کردار ادا کر رہے ہیں جو ایک خوش اخلاق، کامیاب بزنس مین ہے اور وہ ارہا سے محبت میں مبتلا ہوجاتا ہے بعد میں جب ارہا کی کزن سجل آتی ہے تو وہ اس کی طرف متوجہ ہوتا چلا جاتا ہے۔
سید جبران دراڑ کی کہانی کو بیان کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ زیادہ تر ایک ایسا آدمی جس کے دوسری عورتوں کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں تو وہ اپنے رشتوں کے ساتھ بھی مخلص نہیں ہوتا اور وہ اپنی بیوی کو بھی گھاس نہیں ڈالتا۔
ہم نے اس بار ایسا دکھایا کہ مرد ایسا بھی ہوتا ہے جو ایک پرفیکٹ شوہر ہوگا، آئیڈیل داماد ہوگا۔ زبردست بھائی ہوگا لیکن ساتھ میں اس کا یہ حساب کتاب چل رہا ہوگا۔ وہ اتنا بھی شاطر ہوسکتا ہے کہ اس نے دنیا کے سامنے جو اپنا امیج رکھا ہوا ہے وہ پرفیکشن کا ہے لیکن اس کی ذات میں جو برایاں اور کمزوریاں ہیں وہ موجود ہیں۔