اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پی آئی اے کے ساڑھے تین ہزار ملازمین فارغ کرنے کا پلان تیار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملازمین کو فارغ کرنے کیلئے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم تیار کی گئی۔ رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کیلئے 12 ارب 87 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں۔ سمری منظوری کیلئے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 16 نومبر کو ہونیوالے اجلاس میں پیش کی جائیگی۔
خیال رہے کہ ملازمین کو گھر بھیجنے سے پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز کو سالانہ چار ارب بیس کروڑ روپے کی بچت ہو گی اور ادارے کے تیس جہازوں کے لئے ملازمین کی تعداد سات ہزار پانچ سو تک رکھنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
پی آئی اے کے ایک جہاز کے ساتھ صرف دو سو پچاس ملازمین ہوں گے جبکہ ان کی ریٹائرمنٹ اور اخراجات کا معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے میں زیر غور آئے گا۔
اس سے قبل مالی خسارے سے دوچار پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی گئی تھی۔ ایک لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے ملازمین کی تنخواہ سے 10 فیصد جبکہ 2 لاکھ سے زائد والے ملازمین کی 20 فیصد کٹوتی کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ تین لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے پاکستان انٹر نیشل ائیر لائنز کے ملازمین کی 25 فیصد کٹوتی کی گئی۔ تاہم گروپ ایک تا چار کے ملازمین کی ماہانہ تنخواہوں میں کسی قسم کی کوئی کٹوتی نہیں کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ مہینے پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز نے مبینہ طور رپ جعلی اسناد جمع کروانے اور رشوت لینے سمیت، اسمگلنگ ، منیشات اور سرکاری ریکارڈ کی چوری میں ملوث پائے جانے والے 54 ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا تھا۔