کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں موسم سرما کی پہلی بارش کے ساتھ ہی زلزلے کے شدید جھٹکوں نے شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق موسم سرما کی پہلی بارش کے ساتھ ہی کوئٹہ میں زلزلے کے بڑے جھٹکوں نے عمارتوں کو ہلاکر رکھ دیا ۔
زلزلے کے شدید جھٹکوں کے بعد شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے عمارتوں سے باہر نکل آئے ۔ جیولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے اس وقت پیش جب شہر میں موسم سرما کی پہلی بارش شروع ہوئی ۔ زلزلے کے جھٹکے پشین، ہرنائی قلعہ عبداللہ مستونگ اور بوستان میں بھی محسوس کیے گئے۔
نمائدہ نیو نیوز دانش مراد کے مطابق زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کے لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے ۔
ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدید پانچ اعشاریہ پانچ بتائی جارہی ہے ۔ زلزلے کے مرکز کے حوالے سے تاحال معلوم نہیں ہوسکا۔ محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ زلزلے کے جھٹکے کوئٹہ کے ساتھ قریبی چھوٹے دیہات اور شہروں میں بھی محسوس کیے گئے ۔
واضح رہے کہ کوئٹہ شہر پاکستان کے ان علاقوں میں سے ایک ہے جہاں زلزلے کے جھٹکے سال میں کئی بار محسوس کیے جاتے ہیں ، 1935 میں کوئٹہ میں آنے والا زلزلہ کوئٹہ کی تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ تھا ۔ جس سے یہ شہر مکمل طور پر تباہ ہوگی اتھا امریکی جیولیوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق اس نتیجہ میں 60000 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔
پاکستان میں زیادہ تر زلزلے شمال اور مغرب کے علاقوں میں آتے ہیں جہاں زمین کی سطح کے نیچے موجود غیر یکساں تہیں یعنی انڈین ٹیکٹونک پلیٹ ایرانی اور افغانی یوریشین ٹیکٹؤنک پلیٹوں کے ساتھ ملتی ہیں ۔ زیر زمین تہہ کے ساتھ ٹکرائو کے نیتجے میں زلزلے پاکستان اور بھارت میں زلزلے آتے ہیں ۔