پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ اگر میں لاہور میں کرائے پر گھر نہ لوں تو کیا داتا دربار میں رہوں؟
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے تو ان سے تابڑ توڑ سوالات پوچھے گئے لیکن وہ کئی سوالات پر اپ سیٹ ہوکر غلط جواب دے گئے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ لاہور میں میرا گھر نہیں ہے، اگر فائیو اسٹار ہوٹل میں رہوں تو ہفتے کے اخراجات سوا لاکھ روپے ہیں، اس لیے میں نے لاہور میں کرائے پر گھر لیا ہے۔
پی سی بی میں منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کو اس لیے سب سے بڑی تنخواہ دینی پڑ رہی ہے کیوں کہ ہم قابل لوگ لانا چاہ رہے ہیں، یا تو ہم چند لاکھ روپے والے پانچ چھ لوگ رکھ لیں،اس سے بہتر ہے کہ ایک قابل شخص کو رکھ کر اسے مناسب تنخواہ دے دی جائے لیکن اس میں بھی شفافیت ہوگی۔
احسان مانی نے کہا کہ مارکیٹ ریٹ نہیں دیں گے تو اچھے افسران اور کوچز نہیں ملیں گے، ہم کم قابلیت والے لوگوں کے بجائے قابل لوگ رکھنا چاہتے ہیں، بدقسمتی سے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سیاسی بنادیا گیا تھا میں ایسا سسٹم بنانا چاہتا ہوں کہ یہ سسٹم میرے بعد بھی پروفیشنل انداز میں چلے جس میں سزا اور جزا کا بھی نظام ہو، ایم ڈی کا تقرر اس لیے ہے کہ وہ سسٹم کو بغیر کسی مداخلت کے چلائے اور چیئرمین سسٹم میں مداخلت نہ کرے۔