سپریم کورٹ نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ روک دیا

سپریم کورٹ نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ روک دیا
کیپشن: کابینہ کے فیصلے کے بعد دواؤں کی قیمتوں کا نوٹیفیکشن جاری ہو گا، ڈپٹی اٹارنی جنرل۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سی ای او کی تقرری تک دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ روک دیا۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

دورانِ سماعت دوا ساز کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اور دوا ساز کمپنیوں میں اتفاق رائے ہو چکا ہے۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے قیمتوں پر فرق پڑے گا تاہم حکومتی نوٹیفیکشن تک دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو گا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دواؤں کی قیمتوں کے لیے ڈریپ اپنی سفارشات آئندہ ہفتے کابینہ کو بھجوائے گی۔ کابینہ کے فیصلے کے بعد دواؤں کی قیمتوں کا نوٹیفیکشن جاری ہو گا۔

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نوٹی فیکشن جاری ہونے تک دواؤں کی قیمتیں منجمد رہیں گی۔

عدالت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا مستقل سی ای او تعینات نہ ہونے پر برہمی کا بھی اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت کے حکم پر تعیناتی کیوں نہیں ہوئی؟

عدالت نے سیکریٹری صحت کو ڈریپ سی ای او کی سمری تیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری دو دن میں سمری بھجوائیں اور مجاز اتھارٹی 15 دن میں سمری پر فیصلہ کرے۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ سیکریٹری صحت دو دن میں سی ای او کے تقرر کی سمری تیار کریں گے، جب تک حکومتی نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوتا دواؤں کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی۔