واشنگٹن:امریکی مرکزی انٹیلیجنس CIA کے ایک سابق ڈائریکٹر جیمز والسی نے مطالبہ کیا ہے کہ ایران کے جوہری اور دہشت گردی کے خطرے پر روک لگانے کے واسطے ایرانی پاسداران انقلاب کے بنیادی ڈھانچے کو سرکاری طور پر مکمل صورت میں تباہ کر دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق جیمز نے جو سابق صدر بل کلنٹن کے دور میں 1993-1995 تک سی آئی اے کے سربراہ رہے یہ بات اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" کو دیے گئے انٹرویو میں کہی۔سابق سی آئی اے ڈائریکٹر کے مطابق جنوری 2016 میں ایرانیوں کے ذریعے امریکی کشتیوں کا حراست میں لیا جانا اعلانِ جنگ کے مترادف تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اکتوبر میں ایران کے حوالے سے جس پالیسی کا اعلان کیا تھا اس کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کو سپریم رہ نماعلی خامنہ کا آلہ کار اور ہتھیار شمار کیا گیا جس کا مقصد ایران کو خطے اور دنیا بھر میں ایک بدمعاش ریاست بنانا ہے۔
جیمز نے واضح طور پر کہا کہ "اگلی مرتبہ جب پاسداران انقلاب ہمیں دھمکی دے تو چاہیے کہ اس کے انفرا اسٹرکچر پر 8 ٹن وزن والے چھ سے بارہ بم گرا دیے جائیں"۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "پاسداران انقلاب کے دنیا بھر میں دہشت گردی کے سب سے بڑے ذریعے ہونے کے پیشِ نظر باتوں کے بجائے عمل ہونا چاہیے اورہمیں اس عسکری ادارے سے متعلق ہر چیز کو تباہ کر دینا چاہیے"۔
امریکا نے 13 اکتوبر کو دہشت گردی کے ساتھ تعلق ہونے کے سبب پاسداران انقلاب کی فورسز پر مالی پابندیاں عائد کر دیں جس کا مقصد اس ادارے کے مالی نیٹ ورک میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔
اس اقدام کے ذریعے امریکی قانون سازی کے تحت ایرانی پاسداران انقلاب سے متعلق کسی بھی اثاثے کو منجمد کر دیا گیا اور یہ امریکی تجارتی اداروں کے پاسداران انقلاب کے ساتھ ہر قسم کے تعلق پر پابندی عائد کرتا ہے اور امریکی بینکنگ نظام تک رسائی کو دشوار بناتا ہے۔