اسلام آباد : سینئر صحافی عمار سولنگی نے دعویٰ کیا ہے کہ جسٹس بابر ستار کو کسی نے دھمکی نہیں دی، اٹارنی جنرل نے صرف اتنا پیغام دیا تھا کہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے ،ان کیمرہ سماعت کرلیں۔
عمار سولنگی نے جسٹس بابر ستار کا چیف جسٹس عامر فاروق کو خط کی خبر شیئر کرتے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ می لارڈ!! جان کی امان پاؤں تو عرض کروں کہ اٹارنی جنرل صاحب نے جو آپ کو پیغام دیا تھا وہ یہ تھا کہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے، ان کیمرا سیشن کر لیں۔ اس میں دھمکی کہاں ہے؟ کیا آپ سے بات کرنا بھی مداخلت ہے؟
می لارڈ!!
— Ammar Solangi (@fake_burster) May 14, 2024
جان کی امان پاؤں تو عرض کروں کہ اٹارنی جنرل صاحب نے جو آپکو پیغام دیا تھا وہ یہ تھا کہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے، ان کیمرا سیشن کر لیں۔ اس میں دھمکی کہاں ہے؟ کیا آپ سے بات کرنا بھی مداخلت ہے؟ pic.twitter.com/sRTdHuHLor
واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ آڈیو لیکس کیس میں مجھے پہ پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ ۔ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ٹاپ آفیشل کی طرف سے پیغام ملا پیچھے ہٹ جاؤ ۔
جسٹس بابر ستار نے کہا کہ مجھے پیغام دیا گیا سرویلینس کے طریقہ کار کی سکروٹنی کرنے سے پیچھے ہٹ جاؤ۔ میں نے اس طرح کے دھمکی آمیز حربے پر کوئی توجہ نہیں دی ۔ اس طرح کے پیغامات سے انصاف کے عمل کو کافی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے ۔