جسٹس بابر ستار کو کسی نے دھمکی نہیں دی، اٹارنی جنرل نے صرف اتنا پیغام دیا تھا کہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے ،ان کیمرہ سماعت کرلیں: سینئر صحافی

جسٹس بابر ستار کو کسی نے دھمکی نہیں دی، اٹارنی جنرل نے صرف اتنا پیغام دیا تھا کہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے ،ان کیمرہ سماعت کرلیں: سینئر صحافی

اسلام آباد : سینئر صحافی عمار سولنگی نے دعویٰ کیا ہے کہ  جسٹس بابر ستار کو کسی نے دھمکی نہیں دی، اٹارنی جنرل نے صرف اتنا پیغام دیا تھا کہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے ،ان کیمرہ سماعت کرلیں۔ 

عمار سولنگی نے جسٹس بابر ستار کا چیف جسٹس عامر فاروق کو خط کی خبر شیئر کرتے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ  می لارڈ!! جان کی امان پاؤں تو عرض کروں کہ اٹارنی جنرل صاحب نے جو آپ کو  پیغام دیا تھا وہ یہ تھا کہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے، ان کیمرا سیشن کر لیں۔  اس میں دھمکی کہاں ہے؟ کیا آپ سے بات کرنا بھی مداخلت ہے؟

واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ   آڈیو لیکس کیس میں مجھے پہ پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ  ۔  سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ٹاپ آفیشل کی طرف سے پیغام ملا پیچھے ہٹ جاؤ ۔ 


جسٹس بابر ستار نے کہا کہ مجھے پیغام دیا گیا سرویلینس کے طریقہ کار کی سکروٹنی کرنے سے پیچھے ہٹ جاؤ۔  میں نے اس طرح کے دھمکی آمیز حربے پر کوئی توجہ نہیں دی ۔ اس طرح کے پیغامات سے انصاف کے عمل کو کافی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے ۔ 

مصنف کے بارے میں