واشنگٹن: بھارت کی طرف سے 10 سال کے لیے ایران کی چابہار بندر گاہ کا انتظام سنبھالنے کا اعلان ہوتے ہی، امریکا نے بھارت کو ایران کے ساتھ کاروبارکرنے پر خبر دار کر دیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کےنائب ترجمان ویدانٹ پٹیل نے اپنی بریفنگ میں کہا کہ ایران سےکاروبارکرنےوالےممالک امریکی پابندیوں کی زدمیں آسکتےہیں۔ایران پرہماری پابندیاں برقرارہیں اورہم ان کانفاذجاری رکھیں گے۔ایران سے معاہدے کرنے والوں کو ممکنہ خطرات سےآگاہ ہونا چاہیے، بھارت ان پابندیوں سےمستعفیٰ نہیں۔
بھارت نے 10 سال کے لیے ایران کی چابہار بندر گاہ کا انتظام سنبھال لیا۔عالمی میڈیا کے مطابق بھارت چابہار بندر گاہ کی تعمیر اور اتنظامی امور سنبھالے گا۔دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر ایران کے دارالحکومت تہران میں دستخط ہوئے۔
ایرانی حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارت چابہار منصوبے کیلئے 30 ارب 88 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت چابہار بندرگاہ کے ذریعے وسط ایشیائی خطے تک کراچی، گوادر بندرگاہوں سے گزرے بغیر جاسکتا ہے۔ ایران پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے چابہار بندر گاہ کا کام سست روی کا شکار ہے۔