لاہور: الیکٹرانک گاڑیاں بنانے والی دنیا کی سب سے معروف کمپنی ٹیسلا نے ماحولیاتی تحفظات کے تناظر میں کرپٹو کرنسی بٹ کوائن وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اب امریکی عوام کرپٹو کرنسی کے عوض کمپنی کی گاڑیاں نہیں خرید سکیں گی جس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کمرشل خلائی پروازیں شروع کرنے والی کمپنی سپیس ایکس اور ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایلن مسک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ماحولیاتی تحفظات کے تناظرمیں ہم نے ادائیگیوں کیلئے بٹ کوائن کو وصول کرنا بند کردیا ہے اور اب صارفین بٹ کوائن کی مدد سے ٹیسلا نہیں خرید سکتے۔
ایلن مسک کے پیغام کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کی کمی ہوئی ہے جبکہ ٹیسلا کمپنی کے حصص کی قیمتیں بھی نیچے آئی ہیں۔ ٹیسلا نے رواں سال مارچ میں ہی کچھ ماہرین ماحولیات اورسرمایہ کاروں کی مخالفت کے با وجود ٹیسلا گاڑیاں بٹ کوائن کے عوض فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا اور ابتدائی طور پر یہ سہولت امریکی شہریوں کیلئے تھی۔
Tesla & Bitcoin pic.twitter.com/YSswJmVZhP
— Elon Musk (@elonmusk) May 12, 2021
اس سے ایک ماہ قبل ہی ٹیسلا نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے بٹ کوائن خریدنے کا انکشاف کیا تھا تاہم اسلن مسک کے حالیہ بیان کے مطابق ٹیسلا گاڑیوں کی کرپٹو کرنسی میں فروخت کا فیصلہ تو بدل دیا گیا ہے البتہ انہوں نے واضح کیا ہے کہ وہ خریدی ہوئی بٹ کوائنز فروخت نہیں کریں گے۔
ایلن مسک نے کہا کہ بٹ کوائن کی مائننگ اورٹرانزیکشن میں روایتی ایندھن ( فاسلز فیول) خصوصا کوئلے کے بڑھتے ہوئے استعمال پر ہمیں تحفظات ہیں۔ ’ کرپٹو کرنسی ایک اچھا آئیڈیا ہے لیکن اسے ماحولیاتی نقصان کے ساتھ نہیں لایا جاسکتا، ٹیسلا اپنے بٹ کوائن فروخت نہیں کرے گی، اور ہمارا ارادہ انہیں اس وقت استعمال کرنے کا ہے، جب اس کی مائننگ ماحول دوست انرجی پر منتقل نہیں ہوجاتی۔