اسلام آباد: وفاقی وزارت تعلیم نے طلبہ کے امتحانات کے متعلق فیصلہ کرتے ہوئے ایسے بچوں کو اگلی کلاس میں پروموٹ کر دیا ہے جنہوں نے نویں اور 11ویں کا امتحان نہیں دیا۔
وزیرتعلیم شفقت محمود نے بتایا کہ اس سال 40لاکھ بچوں نے میٹرک اور انٹر کے امتحان دینا تھے لیکن کورونا وائرس کے سبب اب ایسا ممکن نظر نہیں آرہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچانے کیلئے یہ فیصلہ کیا ہے اس کا اطلاق تمام سرکاری وپرائیویٹ طلبہ پر ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ جن بچوں نے نویں اور 11ویں کا امتحان دیا ہوا ہے ان کو پرموٹ کردیا گیا ہے اور اب وہ آئندہ سال 10ویں اور 12ویں کا امتحان دیں گے۔شفقت محمود نے بتایا کہ جن بچوں نے 10ویں اور 12ویں کا امتحان دینا تھا ان کو 3فیصد اضافی نمبرز سے پاس کردیا گیا ہے۔ اضافی نمبرز 9ویں اور 11ویں کے نمبرز کے بنیاد پر دیئے جائیں گے۔وزیرتعلیم نے بتایا کہ اس سال نویں اور گیارہویں کا امتحان نہیں ہوگا یہ بچے جب آئندہ سال دسویں اور بارہویں کا امتحان دیں گے تو ان نمبروں کے حساب سے پچھلوں کلاسوں کے نمبر رزلٹ کارڈ میں شامل کر لیے جائیں گے۔
حکومت نے فیصلہ کیا ہے جن بچوں نے دسویں اور 12ویں کے تمام مضامین پاس کیے ہیں ان کو تین فیصد اضافی نمبروں کے ساتھ پاس کردیا گیا ہے۔ ایسے طالب علم جو 40فیصد مضامین میں فیل ہیں ان کو پاسنگ مارکس دیئے جائیں گے۔رزلٹ کارڈ میں صرف مجموعی نمبرز لکھے جائیں گے اور ہر مضمون کے الگ نمبر نہیں لکھیں جائیں گے۔ بورڈ کی جانب سے لکھا جائے گا کہ یہ نمبر پچھلی جماعت کی کارکردگی کی بنیاد پر دیئے گئے ہیں۔جو گیارہویں بارہویں کا مشترکہ امتحان دینا چاہتے ہیں ان کا امتحان حالات کے مطابق ستمبر اور نومبر میں لیا جائے گا۔ جوبچے اپنے نمبر بہتربنانا چاہتے ہیں وہ بھی خصوصی امتحان دیں۔
وہ طالب علم جو مخصوص مضامین کا امتحان دینا چاہتے ہیں ان کا بھی امتحان ہوگا۔ ایسے طالب علم جو40فیصد سے زیادہ مضامین میں فیل ہیں ان کا بھی خصوصی امتحان ہوگا۔وزیرتعلیم نے بتایا کہ جو طلبہ اپنے نمبر بہتر بنانا چاہتے ہیں وہ یکم جولائی تک اپنے بورڈز کو آگاہ کر دیں۔