اسلام آباد: ممبئی حملوں سے متعلق گمراہ کن بیانات پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہو گیا ہے۔اجلاس میں وفاقی وزراء اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت مسلح افواج کے سربراہان شریک ہیں۔
اجلاس میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور، ڈی جی ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا اور اعلیٰ سول و عسکری حکام بھی شریک ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) کے مطابق اجلاس بلانے کی تجویز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پیش کی گئی تھی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں بتایا گیا کہ اجلاس میں ممبئی حملوں کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والے گمراہ کن بیانات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
NSC meeting suggested to Prime Minister to discuss recent misleading media statement regarding Bombay incident. Being held tomorrow morning.
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) May 13, 2018
واضح رہے کہ حال ہی میں بھارتی میڈیا کی جانب سے سابق وزیراعظم کے ایک انٹرویو کو اچھالا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کیا غیر ریاستی عناصر کو یہ اجازت دینی چاہیے کہ وہ ممبئی جا کر 150 افراد کو قتل کریں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عسکری تنظیمیں، نان اسٹیٹ ایکٹرز (غیر ریاستی عناصر) ہیں جو ممبئی حملوں کے لیے پاکستان سے گئے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کیا یہ اجازت دینی چاہیے کہ غیر ریاستی عناصر ممبئی جا کر 150 افراد کو ہلاک کر دیں،بتایا جائے ہم ممبئی حملہ کیس کا ٹرائل مکمل کیوں نہیں کر سکے؟۔
یاد رہے کہ نواز شریف تقریباً ساڑھے تین سال وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے تاہم اس دوران ان کی طرف سے اس قسم کی کوئی بات نہیں کی گئی اور اب اچانک یہ متنازع بیان سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا اسے مختلف رنگ دے رہا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں