اسلام آباد: فیض آباد دھرنا کمیشن نے حتمی رپورٹ تیار کرلی، کمیشن کے چیئرمین اختر علی شاہ نے رپورٹ کابینہ ڈویژن میں جمع کرادی۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ میں 28 اہم شخصیات کے بیانات شامل ہیں، کمیشن نے دھرنے کو ہینڈل نہ کرنے والوں کی ذمہ داری کاتعین بھی کر دیا، کمیشن نےاہم شخصیات کیخلاف کارروائی کی سفارش بھی کر دی۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ کا متن میں لکھا گیا ہے کہ دھرنے سے متعلق تمام فیصلے اسوقت کے چیف ایگزیکٹیو نے صوبائی حکومت کی ایماپر کیے۔تمام رپورٹ اور بیانات کی روشنی میں کمیشن نے فیض آباد دھرنا کو ہینڈل نہ کرسکنے والوں کی ذمہ داری کا بھی تعین کیا ہے۔ ریٹائرڈ فوجی اور سویلین افسران کے بیانات بھی قلم بند کیے گئے۔ آئی بی، پولیس، پیمرا، پی ٹی اے، ایف ائی اے، سی ٹی ڈی، حکومتی اور سپیشل برانچ کی رپورٹس بھی کمیشن کی رپورٹ کا حصہ بنادی گئیں۔
کمیشن نے اپنی حتمی رپورٹ میں کئی سفارشات بھی دی ہیں۔ کمیشن نے کئی متعلقہ شخصیات کے خلاف کاروائی کی سفارش بھی کی ہے۔ تمام رپورٹ اور بیانات کی روشنی میں کمیشن نے فیض آباد دھرنا کو ہینڈل نہ کرسکنے والوں کی ذمہ داری کا بھی تعین کیا ہے
خیال رہے کہ وفاق کمیشن کی یہ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائے گا۔