لاہور : لاہور میں زمان پارک کے علاقے میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی کارروائی جاری ہے۔ اسلام آباد سے جانے والی وفاقی پولیس کو پنجاب پولیس اور رینجرز کی مدد حاصل ہے لیکن مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کی وجہ سے پولیس کی پیش قدمی سست روی کا شکار ہے۔
پولیس اب تک عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر نہیں جا پائی ہے۔ اندر سے پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے مسلسل پتھراؤ کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب پولیں کی جانب سے بھی آنسو گیس کی شیلنگ جاری ہے۔ بلوہ پولیس کے پاس صرف حفاظتی ڈھالیں اور ڈنڈے ہیں تاہم ان کے پاس کوئی آتشیں اسلحہ نہیں ہے۔
توشہ خانہ کیس میں عدالت کے احکامات پر عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے آنے والی پولیس پارٹی کے ارکان اب زمان پارک میں داخل ہو چکے ہیں۔اس آپریشن کے دوران اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی آپریشن شہزاد بخاری بھی زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کی طرف سے عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر بھی شیلنگ کی جا رہی ہے۔
زمان پارک میں پولیس کی جانب سے ایک بار پھر آنسو گیس کی شیلنگ شروع ہو گئی ہے جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا جا رہا ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس لاہور میں زمان پارک میں موجود ہے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا ہے۔ کارکنوں کی طرف سے پولیس پر پتھراؤ کیا جارہا ہے جس سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس نے کچھ مظاہرین کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے۔رینجرز کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
اسلام آباد اور لاہور پولیس کی بھاری نفری نے زمان پارک کے باہر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔کارکن پولیس کی طرف سے واٹرکینن کے استعمال پر منتشر ہوگئے ہیں۔
مظاہرین پولیس کو عمران خان کی رہائش گاہ تک پہنچنے سے روک رہےہیں۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کے کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔کارکنوں کے ہاتھوں میں ڈنڈے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے اہلکار غیر ملسح ہیں اور وہ عدالتی احکامات پر عمل دار آمد کروانے آئی ہے۔ زمان پارک کے تمام داخلی دروازوں پر پولیس موجود ہے۔ پولیس کی بھاری نفری زمان پارک کے چاروں گرد موجود ہے۔
پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی اور ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد ندیم بخاری کے مابین مذاکرات ہوئے ہیں۔ ڈی آئی جی اسلام اباد نے حسان نیازی کو عدالتی احکامات کے بارے میں اگاہ کیا ہے۔
اس موقع پر پولیس ڈی آئی جی کا موقف ہے کہ عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔ ہم عدالتی احکامات کی تعمیل کے سلسلے میں آئے ہیں۔‘
دوسری طرف حسان نیازی نے انھیں بتایا ہے کہ عمران خان رہائشگاہ پر موجود نہیں ہیں۔ بہت سے کارکن زمان پارک موجود ییں، کوئی زبردستی کی گئی تو تصادم کا خطرہ ہے۔ہم نے ان وارنٹس کے خلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ ہمیں وقت دیں، ہم پیش ہو جائیں گے۔
اس دوران زمان پارک منتظمین نے عمران خان کے گھر جانے والے راستے کو کنٹینر لگا کر بند کر رکھا ہے۔ بکتر بند گاڑی بھی زمان پارک پہنچا دی گئی ہے۔