کراچی: آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کے باؤلرز کے بعد بلے بازوں نے بھی بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ قومی ٹیم فالوآن کا شکار ہوگئی ہے۔
کراچی میں جاری دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں آسٹریلیا نے 556 رنز بناکر اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کردی ۔جواب میں پوری ٹیم 148 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان نے اپنی اننگز شروع کی تو ابتدا ہی میں اس کے دونوں اوپنر جلد پویلین لوٹ گئے۔ پاکستانی اوپنر اور راولپنڈی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں سینچری بنانے والے عبداللہ شفیق 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
راولپنڈی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سینچریاں بنانے والے امام الحق کو بھی 20 رنز پر اسپنر نیتھن لیون نے آؤٹ کردیا۔ دونوں اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد جب کپتان بابر اعظم اور اظہر علی نے بیٹنگ لائن اپ کو مستحکم کرنے کے لیے باگ ڈور سنبھالی اس وقت پاکستان کو فالو آن سے بچنے کے لیے مزید 319 رنز درکار تھے۔
لیکن پہلے ٹیسٹ میں شاندار سینچری بنانے والے تجربہ کار بلے اظہر علی بھی وکٹ پر زیادہ دیر نہیں ٹھرسکے اور صرف 14 رنز بنا کر مچل اسٹارک کا شکار بن گئے۔ اظہر علی کے بعد فواد عالم بیٹنگ کے لیے آئے لیکن پہلی ہی بال پر مچل اسٹارک کی ایک خطرناک یارکر ڈلیوری کا نشانہ بن گئے۔
فواد عالم کے بعد آؤٹ ہونے والے کھلاڑی وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان تھے، انہوں نے6 رنز بنائے، انہیں پیٹ کمنز نے نشانہ بنایا۔ محمد رضوان کے بعد فہیم اشرف 4 جبکہ ساجد خان 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
تیسرے دن جب میچ کے دوران چائے کا وقفہ ہوا اس وقت تک پاکستان نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 100 رنز بائے تھے اور کپتان بابر اعظم 29 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ تھے جبکہ ان کے ساتھ کریز پر حسن علی موجود تھے۔
چائے کے وقفے کے بعد حسن علی بغیر کوئی رن بنائے رن آؤٹ ہوئے جبکہ بابر اعظم 36 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہے۔
اس سے قبل آسٹریلیا نے گزشتہ روز کھیل کے اختتام تک 8 وکٹوں پر 505 رنز بنائے تھے، آج جب کھیل شروع تو مچل اسٹارک گزشتہ روز کے اسکور 28 رنز میں مزید کوئی اضافہ کیے بغیر آؤٹ ہوگئے لیکن اس کے بعد اننگز ڈیکلیئر کرنے قبل کپتان پیٹ کنمز کے 34 رنز ناٹ آؤٹ کی بدولت آسٹریلیا نے تیز رفتار 51 ر نز بنائے اور 556 رنز کے پہاڑ جیسا اسکور بورڈ پر سجادیا۔