حیدر آباد: صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ طلال چوہدری میری طرح ایک کارکن ہے ۔ اس کی بات کو اہمیت نہیں دیتا۔ چئیرمین سینیٹ کا الیکشن انتظامیہ کی زیر نگرانی تھا۔الیکشن کے لیے بنا کسی اشتہار کے ایک سیکورٹی افسر کو بھرتی کیا گیا۔
حیدر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ میڈیا کا شکار گزار ہوں جنہوں نے کیمرے کی بات کو پوائنٹ آئوٹ کیا۔ عدالت اور الیکشن کمیشن کو کیمروں کے معاملے پر ایکشن لینا چائیے۔ لانگ مارچ تب تک رہے گا تب تک حکومت سے چھٹکارا نہیں ملتا۔
ناصر حسین کا کہنا تھا کہ میرے چئیرمین کی سیاسی بصیرت نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پاکستان نے فیصلہ کیا۔: حکومت کے اتحادی سینیٹر آر او تھے جنہوں نے ووٹ رد کیے۔ قانونی اعتبار سے چئیرمین سینیٹ گیلانی ہیں۔آر او کی بدنیتی تھی کیونکہ وہ حکومت کے اتحادی ہیں۔ہم ان کے اس اقدام پر قانونی سہارہ لینگے اور حق کا فیصلہ آئیگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک پر جب بھی مشکل وقت آیا میرے چئیرمین نے وزیر اعظم کا ساتھ دینے کا کہا۔ یہ کبھی ٹیبل پر نہیں بیٹھتے۔اگر کبھی بیٹھے بھی تو اپنی بات سن کر روانہ ہوگئے۔ صادق سنجرانی کی پیپلزپارٹی نے سپورٹ کی تھی انہوں نے کہا تھا کہ وہ پیپلزپارٹی میں شامل ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت میں بھی کچھ کام ہوا تو پیپلزپارٹی کے دور میں ہی ہوا۔ کل حیدر آباد میں ہونے والی ایکسپو میں بلاول صاحب شرکت کرینگے ۔ کچھ سال قبل یہ ایکسپو شروع کیا گیا تھا۔اس ایونٹ کو چار چاند لگانے میں عبدالباری پتافی کا کردار ہے۔