نیویارک: کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر پہلی بار 60 ہزار امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے ۔ بٹ کوائن مسلسل اپنے ہی بنائے گئے ریکارڈ توڑ رہا ہے ۔ بٹ کوائن کی قدر گذشتہ سال کے مقابلے تین گنا بڑھی ہے ۔ اسے کئی کمپنیوں نے اپنی ادائیگیوں کا ذریعہ بنا لیا ہے ۔ گزشتہ ماہ مارکیٹ میں بٹ کوائن کی مجموعی قدر ایک کھرب ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی ۔
اس سے قبل ڈیجیٹل کرنسی بِٹ کوائن کی قیمت 50 ہزار ڈالر کے قریب پہنچ گئی تھی اور بٹ کوائن کی قیمت 49 ہزار 344 ڈالر تک ریکارڈ کی گئی ہے ۔انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی ٹیسلا کی جانب سے 1 اشاریہ 5 ارب ڈالر مالیت کے بٹ کوائن خریدنے پر اس میں سرمایہ کاری تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔
دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایلون مسک کے مقابلے میں وہ اس جدت کے حامی نہیں ۔ وال اسٹریٹ جرنل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بل گیٹس سے پوچھا گیا کہ دنیا میں ایسی کونسی ٹیکنالوجی ہے جس کے بغیر لوگ زندہ رہ سکتے ہیں اور ان کا جواب تھا کرپٹو کرنسی ۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہے کرپٹو کرنسی سے نجات حاصل کرلی جائے ۔
دوسری جانب ایک ریسرچ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں بٹ کوائن میں تجارت کرنے والے جنوبی امریکا کے ملک آرجنٹینا سے بھی زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں ۔ ڈیجیٹل کرنسی بِٹ کوائن کی خرید و فروخت کی تصدیق اور حساب کتاب میں کمپیوٹر کا بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے ، جس کے لیے بجلی بھی صَرف ہوتی ہے ۔ کیمبرج یونیورسٹی کی ریسرچ کے مطابق دنیا بھر میں بِٹ کوائن میں تجارت کرنے والے اپنے کمپیوٹرز کے لیے 121 اشاریہ 36 ٹیرا واٹ کے حساب سے سالانہ بجلی استعمال کرتے ہیں ۔ یہ بجلی آرجنٹینا جیسے ملک کی سالانہ 121 ٹیراواٹ کی کھپت سے بھی زیادہ ہے ۔