لاہور:وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی سیاسی طو رپر موت ہو چکی ہے ،مریم نواز نے باہر نکل کر کیا کر دیا ہے ، ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمیں باہر جانے دو، کوئی مسافر ٹرین بند نہیں کی جارہی البتہ خسارے میں چلنے والی ٹرینوں کو نجی شعبے کو دیدیا جائے گا،10مسافر اور 6فریٹ ٹرینیں نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔
کورانا وائرس کے حوالے سے خوف و ہراس نہ پھیلایا جائے ، کسی بھی طرح کی ایمر جنسی کی صورتحال درپیش ہونے کی صورت میں ریلوے کے تمام ہسپتال اور ڈسپنسریاں صوبائی حکومتوں کو آئیسولیشن وارڈزبنانے کےلئے دینے کےلئے تیار ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کورانا وائرس کے پھیلاﺅ کے پیش نظر ریلوے میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں ،تمام اسٹیشنوں پر صفائی اور گاڑیوں میں سپرے کی ہدایت کر دی گئی ہے ،27اور28مارچ کو شیڈول سالانہ سپورٹس سر گرمیاں ختم کر دی گئی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ خسارے میں جانے والی ٹرینیں نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم کوئی بھی ٹرین بند نہیں کی جارہی ، اس وقت 134ٹرینیں رواں دواں ہیں ، مجموعی طو رپر 10مسافر اور 6فریٹ ٹرینیں نجی شعبے کو دیں گے اور اس کےلئے بنچ مارک مقرر کیا گیا ،عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے بنچ مارک کم کیا ہے ، ریلوے کی آمدن سے غرض ہے ،8سے 15روز کا منافع پیشگی ہمارے پاس آنا چاہیے ، ریلوے میں اپنے فعل کا خود ذمہ دار ہوں اور اس کی میرے محکمے پر کوئی ذمہ داری نہیں۔ ہمارے پاس مارکیٹنگ کے لوگ نہیں ہے اس لئے وزیر اعظم عمران خان نے پرائیویٹ سیکٹر سے تین افسران لینے کی اجازت دیدی ہے لیکن یہ ایک طویل پراسس ہے۔
انہوں نے کہا کہ بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں کی وجہ سے بھی بعض ٹرینیں خسارے میں ہیں اور یہ درست ہے کہ ہم بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں پر مضبوط شکنجہ نہیں ڈال سکے ، اس میں ریلوے پولیس اور عملہ بھی ملوث ہوتا ہے ، مجموعی طو رپر ریلوے اپنی آمدن کے ہدف سے اوپر جارہا ہے۔شیخ رشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کورانا وائرس کی وجہ سے سی پیک متاثر نہیں ہوگا ، 10مئی کو ایم ایل ون کی ٹینڈرنگ ہو گی، ایم ایل ون ریلوے کی زندگی اور اس کے انقلاب کا نام ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کورانا سے خوفزدہ ہونا ہے اور نہ خوف پھیلانا چاہیے ، مسلمان کا ایمان ہونا چاہیے کہ جو رات قبر میں ہے وہ باہر نہیں ہو سکتی لیکن ہمیں احتیاطی تدابیر استعمال کرنی چاہئیں ، ہمارے 8ہسپتال اور 36ڈسپنسریاں ہیں ،ہمارے پاس وینٹی لیٹرز نہیں ہیں ان کی قیمتیں معلوم کی ہیں جو لاکھوں نہیںکروڑوں میں بنتی ہیں،اگر ایمر جنسی کی کوئی صورتحال ہوئی تو ہم اپنی ڈسپنسریز اور ہسپتال جو جس بھی صوبے میں بھی واقع ہیں ہم آئیسولیشن وارڈز کےلئے صوبائی حکومتوں کو دینے کے لئے تیار ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بندش کا اقدام حفاظتی نقطہ نظر سے کیا گیا ہے ، حکومت اس سلسلہ میں ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، کورانا وائرس کے حوالے سے خوف و ہراس نہ پھیلایا جائے ، ہماری معیشت پہلے ہی بحران کا شکار ہے اگر خوف و ہراس پھیلایا گیا تو یہ مزید بیٹھ جائے گی .
انہوں نے کہا کہ 128ممالک کورونا وائرس کا شکار ہیں ، اٹلی ، سپین او رامریکہ جیسا ملک اس کی زد میں ہے ، چین نے بڑی جرات اور بہادری کے ساتھ اس کا مقابلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی سیاسی طو رپر موت ہو چکی ہے ، مریم نواز نے باہر نکل کر کیا کر دیا ہے ، ان کا کیا مطالبہ ہے کہ صرف ہمیں باہر جانے دیا جائے ، یہ بزدل دلوگ ہیں ، ہم نے اور عوام نے یہیں رہنا ہے ۔